عملی استغفار

450

زبانی استغفار کے ساتھ ساتھ عملی استغفار کی ضرورت تو ہمیشہ سے تھی اور ہمیشہ ہی رہے گی ۔
اس وقت جبکہ تقریبا ہرگھر میں کورونا وبا کے مریض موجود ہیں ۔ہمارے اپنے پیارے اس مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں ہم انہیں تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے ۔ان کی تکلیف دور نہیں کرسکتے بہت ہی مجبور ہیں ۔وہ تو پیغمبر تھے یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ میں بھی ان کی توبہ قبول ہوئی مگر جسمانی تکلیف کے ساتھ ۔
ہم توبہ تو کر سکتے ہیں عملی توبہ رب کو راضی کرنے کے لیے رب ناراض ہو گیا ہے ۔
عملی استغفار کیا ہے ؟؟
کچھ خاص نہیں کرنا پڑے گا ۔صرف اخلاق حسنہ کو اختیار کرنا اور اخلاقی رزیلہ اپنے اندر سے نکال کر پھینک دینا۔ہم ہر وہ حسنہ اخلاق اپنے اندر پیدا کریں گے اور ہر رزیلہ اخلاق ا پنے اندر سے نکالنے کی کوشش کرینگے یہاں تک کہ اس میں کامیاب نہ ہو جائیں ۔
فہرست تو لمبی ہے یہاں کچھ کا ذکر کر دوں۔
پہلے میں اخلاق رذیلہ تحریر کرونگی ۔
جھوٹ ،غیبت ،حسد ،بدگمانی ،لڑائی جھگڑا ،دوسروں کا حق غصب کرنا ،قطع رحمی، تکبر،حب دنیااور بد زبانی ۔وغیرہ وغیرہ ۔
اب اخلاق حسنہ کو دیکھ لیتے ہیں ۔
اللہ کے بندوں کے کام آنا ،ہاتھ ،زبان ،جان ،علم،ہنر اور مال سے ۔۔والدین کی خدمت ،رزق حلال،بیوہ اور یتیم کی سرپرستی ،مسکین کو کھانا لباس اور چھت مہیا کرنا وغیرہ وغیرہ ۔
یہ سب کیسے ممکن ہوگا ؟؟
خود احتسابی ہی اس کا حل ہے ۔اللہ تعالی سب سے پہلے مجھے اور پھر ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین ۔