جسٹس (ر) عظمت سعید نے منتخب وزیراعظم کے خلاف سازش کی، مریم نواز

775

لاہور: مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز  نے کہا ہے کہ جسٹس  (ر)عظمت سعید نے منتخب حکومت اور منتخب وزیراعظم کے خلاف سازش کی تھی، اس کیلئے بہتر ہوگا وہ خود کو براڈ شیٹ کی تحقیقاتی کمیشن سے الگ کرلیں۔

نائب صدر مسلم لیگ نون مریم نواز نے لاہور میں کھوکھر برادران کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آج کھوکھر برادران سے اظہار یکجہتی کرنے آئی ہوں، عدالت کے فیصلے کو حکومت نے روندا ہے جبکہ کھوکھر برادران کے خلاف آپریشن وزیراعظم عمران خان خود مانیٹر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبضہ مافیا کی اگر کوئی لسٹ جاری ہوتی ہے تو اس میں تو موجودہ حکومت خود سب سے بڑی قبضہ مافیا ہے اور ان کے اے ٹی ایم ہیں، وہ لوگ ہیں جن کو تاریخی چوری کے باوجود این آر او دیئے گئے ہیں، اگر صحیح معنوں میں قبضہ مافیا کا مطلب جاننا ہے تو جو 2018 کے الیکشن میں عوام کا ووٹ ڈاکہ کر کے وزیراعظم ہاؤس میں قبضہ کر کے بیٹھ گئے ہیں ان سے بڑا قبضہ مافیا کون ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں قبضے کے بعد ملک نیچے کی طرف جارہا ہے، چینی، آٹے کا بحران اور گورننس بری ہوتی جا رہی ہے جبکہ آئے روز کرپشن کے سکینڈلز سامنے آرہے ہیں ، تاریخ میں اتنے بڑے بڑے کرپشن سکینڈلز کبھی نہیں آئے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں کرکے حکومت کا مقصد نون لیگی ارکان کو دباؤ میں لانا ہے جبکہ کیسز کے باوجود مسلم لیگ متحد ہے اور نواز شریف کے بیانیہ پر لبیک کہا ہے اور اپنی وفاداریاں تبدیل کرنے سے انکار کر دیا ہے، یہ حکومت کی تاریخی ناکامی ہے کہ وہ نون لیگی ارکان کی وفاداریاں تبدیل نہیں کر سکتی ہے۔

مریم نواز نے صحافی کے سوال پر کہا کہ پی ڈی ایم 10 جماعتیں ہیں جن سب کا الگ نظریہ ہے لیکن ہم سب مل کر مشاورت کرتے ہیں اور افہام وتفہیم کر کے فیصلے کئے جاتے ہیں، براڈ شیٹ کا نام فراڈ شیٹ ہے اور یہ جال نیا نہیں ہے بہت پرانا ہے اور اس جال میں بہت بڑے بڑے سوراخ ہو چکے ہیں اور یہ جال جس پر ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے اس پر ہی پڑ جاتا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کو کون نہیں جانتا ہے کہ انہوں نے کتنی نیک نامی کمائی، جب انہوں نے ذاتی اثر رسوخ اور سیٹنگ جج ہوتے ہوئے، جے آئی ٹی بنوائی، واٹس ایپ کالز کی اور آج تک بدنام زمانہ جے آئی ٹی واٹس ایپ کالز کے نام سے جانا جاتا ہے اور ان کے بانیوں میں جانا جاتا ہے ، عظمت سعید نے ذاتی طور پر جے آئی ٹی کے ممبران کیلئے فون کیے اور اپنے پسند کے لوگوں کے نام اداروں سے جے آئی ٹی کے شامل کروائے،

انہوں نے منتخب حکومت اور منتخب وزیراعظم کے خلاف سازش کی تھی، اس کا بہت بڑا حصہ تھا، کرتا دھرتا تھا جبکہ جب براڈ شیٹ آئی اس وقت نیب کے پراسیکیوٹر تھے قوم کا اربوں روپے ضائع کرنے کی بنیاد ڈالنے والے تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف سازش ان کے اپنے اوپر پڑ گئی جبکہ اب تو انہوں نے بہت سے سوالات کے جوابات دینے ہیں، بڑے بڑے سرکاری افسر ریسٹورنٹ میں بیٹھ کر کمیشن مانگ رہے تھے اور قوم کے کروڑوں روپے ایک جھوٹ پر جھونک دیئے گئے۔

نائب صدر مسلم لیگ نون نے کہا کہ وزیراعظم کو جواب دینا ہو گا کیونکہ وزیراعظم آفس میں بیٹھ کر وہ سب سے میٹنگ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید خود براڈ شیٹ میں ملوث ہیں، انہیں عزت کے ساتھ خود ہی اس سے دستبردار ہو جائیں، ایسا نہ ہو کہ جو چیزیں ہم پہلے کسی وجہ سے سامنے نہ لا سکے کہ انہوں نے کس طرح ذاتی اثر رسوخ استعمال کر کے جے آئی ٹی کیلئے ناموں میں دبائو ڈالا اور منتخب وزیراعظم کے خلاف سازش کا حصہ بنے، اب ہمیں قوم کے سامنے مزید حقائق لانا پڑیں گے اور بہتر ہے کہ شیخ عظمت سعید خود سے علیحدہ ہو جائیں۔