گیس بحران: سندھ ہائیکورٹ نے منیجنگ ڈائریکٹر ایس جی سی سے جواب طلب کرلیا

275

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے صوبے بھر بالخصوص کراچی میں گیس کی بندش اور قلت کیخلاف درخواست پرایم ڈی ایس ایس جی سی سے جواب طلب کر لیا۔ ہائیکورٹ میںدائر درخواست میں کہا گیا سندھ میں گیس کی مجموعی پیداوار کا 68 فیصد ہے، پنجاب 4، بلوچستان 19 اورخیبر پختونخوا9 فیصد گیس پیدا کرتا ہے،آئین کے آرٹیکل 158 کے تحت جس صوبے سے زیادہ گیس نکالی جائے گی اس کو دیگر صوبوں پر زیادہ ترجیح دی جائے گی، ملک میں سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے کے باوجود سندھ میں گیس کی شدید قلت ہے، کراچی میں گیس بندش کے باعث عوام کے چولہے ٹھنڈے ہوچکے ہیں،میٹروپولیٹن سٹی میں شہری لکڑیاں جلا کر کھانا پکانے پر مجبور ہوگئے ہیں، متعلقہ اداروں کو گیس قلت فوری ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے درخواست پر چیئرمین اوگرا، ایس ایس جی سی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایم ڈی سوئی گیس سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ گیس کی ترسیل کے حوالے سے تفصیلی فیصلہ دے چکی ہے،اعلیٰ عدلیہ کے احکامات کی روشنی میں جائزہ لیں گے ۔علاوہ ازیںعدالت عالیہ نے پولیس میں سیاسی مداخلت اور ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست پر سندھ حکومت کو 3 فروری تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پولیس آرڈر 2002ء کے سلسلے میں سندھ اور پولیس ایکٹ 1861ء کی منسوخی خلاف قانون ہے، درخواست میں پولیس (آرڈر 2002ء ) ترمیمی ایکٹ 2019ء کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ پولیس اصلاحات سے متعلق ایکٹ 2019ء کی دفعات 13 اور 15 بھی خلاف قانون ہیں۔ پولیس افسران کی پوسٹنگ اور تبادلوں کا اختیار منتقل کرنا غیر قانونی ہے۔سندھ پولیس کو سیاسی مداخلت سے آزاد کرنا انتہائی ضروری ہے،سیاست سے پاک پولیس کے بغیر امن و امان کی صورتحال بہتر ہونا ممکن نہیں۔سندھ ہائی کورٹ نے پولیس کو سیاست سے پاک کرنے کا تاریخی فیصلہ دیا،ترمیمی ایکٹ 2019 ء آئی جی سندھ کو بااختیار نہیں بناتا، درخواست گزار کے و کیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے تحریری جواب جمع نہیں کرایا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا عدالت میں کہناتھا کہ کچھ مہلت درکار ہے جواب جمع کرادیں گے،جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ قانون چیلنج ہوا ہے اور آپ اتنا لائٹ لے رہے ہیں ۔ عدالت نے سندھ حکومت کو 3 فروری تک جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے پولیس ترمیمی ایکٹ کی دیگر درخواستوں کو یکجا کرنے کی ہدایت کی۔