لاہور: صدارتی ایوارڈ یافتہ سینئر صحافی رؤف طاہر انتقال کرگئے

873

لاہور: ملک کے نامور صدارتی ایوارڈ یافتہ صحافی، کالم نگار اور تجزیہ کار جناب رؤف طاہر پیر کی صبح حرکت قلب بند ہوجانے سے وفات پاگئے، ان کی عمر ساٹھ برس تھی اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے لاہور میں رہائش پذیر تھے۔   انا للہ وانا الیہ راجعون

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی، کالم نگار رؤف طاہر یونیورسٹی جانے کے لئے پیر کی صبح تیار ہورہے تھے کہ اچانک انہیں دل کا دورہ پڑا، انہیں فوری طورپر یونیورسٹی اسپتال لاہور لیجایا گیا۔

ڈاکٹروں کے مطابق اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ان کی وفات ہوچکی تھی جبکہ ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز مغرب، لیک سٹی رائے ونڈ روڈ لاہور میں ادا کی جائے گی۔

جناب رؤف طاہر کا پیشہ وارانہ سفر عشروں پر پھیلا ہوا ہے، وہ اردو نیوز میگزین جدہ، ہفت روزہ زندگی، روزنامہ نوائے وقت سمیت دیگر کئی صحافتی اداروں سے طویل عرصہ تک وابستہ رہے ہیں جبکہ وہ ریلوزیز میں بطور پی آر او بھی کچھ عرصے تعینات رہے۔

 رؤف طاہر پاکستان جرنلسٹ فورم کے ایک اہم اور تاسیسی  رکن تھے  اور  مرحوم صحافی اطہر علی ہاشمی کے قریبی  ساتھیوں میں سے بھی ایک تھے  جبکہ  زندگی کے آخری ایام میں وہ روزنامہ دنیا میں جمہورنامہ کے عنوان سے کالم تحریر کرتے تھےاور وہ ظفر علی خان ٹرسٹ کے سیکریٹری بھی تھے اور ایک نجی یونیورسٹی میں وزیٹنگ پروفیسر کے طورپر پڑھا بھی رہے تھے۔

رؤف طاہر نے اپنی تمام عمر اسلام، نظریہ پاکستان، آئین و جمہوری اقدار کی سربلندی کے لئے مسلسل کام کیا اور اپنے اصولوں اور نظریات پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، وہ اپنے نظریاتی محاذ پر ایک نڈر اور بے خوف مجاہد کی طرح ڈٹے رہے۔