نفیسیاتی امراض کیلئے ایک منفرد اور دلچسپ تھیراپی

525

کسی شخص کا علاج جواُس کی ذہنی صلاحیت اور اس کے رویے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا جائے اس کو cognitive behavioral therapy کہا جاتا ہے۔ یہ ایک قسم کا نفسیاتی علاج ہے جو لوگوں کو تباہ کن یا پریشان کن سوچوں کو تبدیلی کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جو ان کے رویے اور جذبات پر منفی اثر ڈالتی ہیں اور افسردگی یا اضطراب میں اضافہ کرسکتی ہیں۔

اس تھیراپی کی 4 اقسام ہیں:

1) علمی تھیراپی (Cognitive Therapy): یہ تخریبی سوچ ، منفی جذبات یا  ردعمل کا ادراک کرکے ان کو تبدیل کرنے سے متعلق ہے۔

2) جدلیاتی رویے سے منسلک  تھیراپی (Dialectic Behavioral Therapy): اس میں سوچ اور رویے پر توجہ دی جاتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ شخص کی ذہنیت اور اس کے جذباتی تغیرات کا بھی سہارا لیا جاتا ہے۔

3) ملٹی موڈل تھیراپی (Multimodal therapy): اس تھیراپی میں کسی بھی نفسیاتی مرض کے علاج کیلئے 7 چیزوں کا تقاضہ ہوتا ہے: مریض کا رویہ ، اثر  اندازی، حِس، تصور، علمی صلاحیت، شخصی عوامل اور ادویات و حیاتیاتی عوامل کا ملاحظہ۔

4) جذبات انگیز رویے کی تھیراپی (Rational Emotive Behavious Therapy): اس میں غیر منطقی عقائد کو شناخت کیا جاتا ہے، پھر انہیں چیلنج کیا جاتا ہے، اور آخر میں ان عقائد کے پیچھے کار فرما سوچوں کو شناخت کرکے ان کی تبدیلی پر کام کیا جاتا ہے۔

اگرچہ مندرجہ بالا  تمام  تھیراپیز  کا طریقہ کار ایک دوسرے سے مختلف ہے تاہم جو بات ان میں مشترک ہے وہ یہ ہے کہ تمام تھیراپیز کا ہدف مریض کی سوچ کو بدلنا ہے جو کہ نفسیاتی تناؤ کا سبب بن رہی ہیں۔

کوگنائٹو تھیراپی درجہ ذیل افراد پر استعمال کی جا تی ہے:

1) نشے کے عادی

2) غصے کے تیز

3) اضطرابی کیفیات کے حامل

4) بائپولر مریض (اس میں مریض کا مزاج  بلا سبب  اچانک تبدیل ہوتا رہتا ہے)

5) ڈپریشن

6) کھانا کھانے میں بدنظمی کا شکار

7) وہ افراد جنہیں  ڈر کا دورہ پڑتا ہو

8) شخصیت سے متعلقہ مسائل

9) ایک یا ایک زائد چیزوں سے خوف کھانے والے افراد

10) ذہنی تناؤ کے حامل افراد

ابتدائی طور پر کچھ مریضوں کا غیر صحت مند یا منفی سوچوں کو پہچان لینا خود کو تبدیل کرنے کیلئے کافی نہیں ہوتا۔

اس تھیراپی کے ماہرین کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ تھیراپی مریض کے اندر تبدیلی کیخلاف لاشعوری مزاحمت پر بحث نہیں کرتی۔ جیسے دوسری تھیراپیز کرتی ہیں مثلاً psychoanalytic psychotheapy۔

cognitive behavioral therapy اکثر انہی مریضوں کیلئے موزوں ہوتی ہے جو منظم معالجے کیلئے جس میں تھیراپسٹ کا کردار ایک استاد کا سا ہوتا ہے، رضامند ہوں۔