اہلبیت وصحابہؓ کیخلاف ہرزہ سرائی پر پابندی لگائی جائے(علما مشائخ کونسل کا اعلامیہ)

171

201221-01-
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) علماء مشائخ رابطہ کونسل کے زیر اہتمام حیدرآباد میں منعقدہ تحفظ ختم نبوت وناموس اہلبیت وعظمت صحابہ کانفرنس میں مشترکہ اعلامیہ میں کہاکہ کانفرنس میں شریک مشائخ عظام، وارثین درگاہ اولیاء اور ممتاز علماء کرام عقیدہ ختم بنوت پر ایمان و یقین کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کرتے ہیں کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت ؐکا تحفظ ہمارے ایمان کا اہم ترین حصہ ہے اور ان عقائد کے حوالے سے آئین کے ہر آرٹیکل اور قانون کی ہر شق کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا اور اس سلسلے میں ہر طرح کے غیر ملکی دبائو اور اندرونی سازشوں کا مل کر اور ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔:پاکستان میں سیکولر طبقہ کی طرف سے آئین پاکستان کی اسلامی دفعات اور اسلامی معاشرت کے خلاف سازشوں اور مغرب کے بے حیا طرز زندگی کے لیے مطالبات کی کوششوں کے مقابلے میں تمام فروعی ، گروہی، مسلکی اختلافات کو بالا تر رکھ کر اتحاد و اتفاق ، برداشت اور رواداری کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کا متفقہ مطالبے کے باوجود حکومت پاکستان نے فرانس سے سفارتی تعلقات ختم نہیں کیے اور اسلامی ممالک کے سربراہان کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے ناموس رسالتؐ کی محافظ بن کر عالم اسلام کی ترجمانی کرنے میں ناکا م رہی ہے۔:پاکستان جو کہ 90فیصد مسلم آبادی پر مشتمل ہے ، اس ملک کے اندر اہل بیت وصحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کے حوالے سے ہرزہ سرائی پر مشتمل کسی قسم کی گفتگو ، تقریر ، تحریر پر پابندی لگائی جائے جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔فی الفور سودی نظام کے خاتمے کا اعلان کیا جائے اور اسلامی نظام معیشت کو رائج کیا جائے ۔ حکومت سودی نظام معیشت کے خاتمے اور اسلامی نظام معیشت کی ترویج کے لیے مؤثر اور ٹھوس لائحہ عمل تشکیل دے تاکہ اسلامی نظام معیشت کے قیام کا راستہ ہموار ہو سکے۔ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے فوری اور نتیجہ خیز کوششیں کرے۔