معذوروں کو صحت و تعلیم سمیت روزگار دیا جائے ، زکر اللہ مجاہد

409

 

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ معاشرہ معذور افراد کو محبت شفقت اور پیار دے کر ان کی حوصلہ افزائی کرے۔ معاشرتی اور حکومتی سطح پر اگر جسماجی معذوری کے شکار افراد کی صلاحیتوں اور جذبوں کو سراہا جائے اور ان کو صحت و تعلیم سمیت روزگار فراہم کیا جائے تو یہ مفید شہری بن کر ملک و قوم کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ پاکستان سمیت پوری دنیا میں معذوروں نے کھیل، فنون، تعلیم و صحت، ادب، سیاست اور زندگی کے ہر میدان میں اعلیٰ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے مضبوط عزم و ارادے کی مثالیں قائم کی ہیں مگر بدقسمتی سے 1982ء لیکر آج تک اس دن کو باقاعدہ منانے کے باوجود ملک میں جسمانی معذور افراد انسانی بنیادی ضروریات صحت، تعلیم اور روزگار سے محروم ہیں جو ہمارے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معذورں کے عالمی دن کے موقع پر منصورہ میں تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں معذور افراد میں تعلیم اور کھیل سمیت زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی کے لیے شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔ میاں ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ معذور افراد کی جسمانی معذوری کو سماجی محرومی بنا کر بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے جو قابل مذمت ہے۔ معذور افراد کی تکالیف اور ان کے معاشی و سماجی حقوق سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا اور خصوصی افراد کو ملک کا مفید شہری بنانے کے لیے اقدامات کرنا ریاست کی اولین ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں معذور افراد کو خوشحال بنانے کے لیے معاشرتی طور پر ہر فرد کو مل جل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ معذوروں کی ضروریات اور مطالبات کو پورا کرنا حکومت کی ذمے داری ہے۔ معاشرے کے محروم افراد کے لیے صحت، تعلیم، روزگار کی فراہمی کے لیے فی الفور اقدامات کیے جائیں۔ معذور افراد کی فلاح و بہبود کے لیے سرکاری اداروں میں مختص کوٹے کی خالی سٹیوں پر بھرتیاں کی جائیں اور پارلیمنٹ میں ان کی سیٹیں مختص کی جائیں۔ اس موقع پر انہوں نے ہر محب وطن شہری سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ معذوروں کے لیے معاشرے میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں اور ان سے محبت اور شفقت والا معاملہ رکھیں۔