سان فرانسسکو: لیبارٹری میں تیار مصنوعی گوشت بنانے کی منظوری دے دی

779

سان فرانسسکو: سنگاپور میں اب گوشت کے لیے جانور کو ذبح کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ لیبارٹری میں تیارکردہ گوشت جلد ریستورانوں میں دستیاب ہوگا کیونکہ سنگاپور فوڈ ایجنسی نے امریکی کمپنی کو لیبارٹری میں تیار کردہ مصنوعی گوشت سے نگٹس تیار کرنے کی اور فروخت کرنے کی اسے منظوری دے دی ہے جبکہ  امید کی ہے آئندہ سالوں میں گوشت کے حصول کی خاطر کسی بھی جانور کو مارنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی کمپنی ایٹ جسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت کو سنگاپور میں فروخت کرنے کی منظوری مل گئی ہے۔

سان فرانسسکو میں قائم امریکی کمپنی ایٹ جسٹ کے سربراہ جوش ٹیٹرک کا کہناہےکہ سنگاپور کی جانب سے ملنے والی منظوری فوڈ انڈسٹری کے لیے نہایت اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔

جوش ٹیٹرک کا کہنا ہےکہ وہ اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ آئندہ سالوں میں گوشت کے حصول کے کی خاطر کسی بھی جانور کو مارنے کی ضرورت نہیں پڑے گی جبکہ  امریکی کمپنی ایٹ جسٹ کا کہنا ہےکہ اس نے مرغی کے گوشت کا متبادل تیار کرنے کے لیے تقریباً 1 ہزار 200 لیٹر کے بائیو ری ایکٹر کو استعمال کیا ہے۔

دوسری جانب کمپنی ایٹ جسٹ کے مطابق گوشت کی تیاری کے دوران تمام حفاظتی پہلوؤں کو مد نظر رکھا گیا ہے جبکہ سنگاپور کی فوڈ ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ اس نے ایٹ جسٹ کے لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت کو فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

واضح رہے ابتدائی طور پر لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت نگٹس بنانے میں استعمال کیا جائے گا اور اس کے بعد مزید پیمانے پر تیاریاں کی جائیں گی۔