حیدرآباد،ٹریژری دفتر میں سنئیر ملازمین ترقی سے محروم

115

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ٹریژری دفتر حیدر آباد میں کرپشن کی بھرمار، ملازمین کی ترقی میں کھلی ناانصافی اور کرپشن کا انکشاف، سینئر ملازمین ہنوز ترقی سے محروم، وزیر اعلیٰ سندھ کے ضلع کے افراد کی غیر قانونی طور پر ترقیاں۔ ٹریژری دفتر حیدر آباد میں اہل اور سینئر ملازمین کو حال ہی میں ترقی پانے والوں میں نظر انداز کردیا گیا اور جونیئر سب اکاؤنٹنٹ جو کہ گریڈ 14 میں خدمات انجام دے رہے تھے ان کو اگلے گریڈ میں ترقی دے کر اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ بنایا گیا ہے۔ ترقی کا فارمولہ لسانی بنیاد پر بنایا گیا ہے اور ٹریژری دفتر حیدر آباد میں زیر ملازمت شہری ڈومیسائل سب اکاؤنٹنٹ ترقی سے محروم رہ گئے۔ اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ کے عہدے پر ترقی پانے والے 17 افراد کی اکثریت کا تعلق ضلع دادو سے ہے۔ یاد رہے کہ اسسٹنٹ اکاؤنٹنٹ کی پوسٹ پر ترقی پانے کے لیے تحریری امتحان لازمی تھا لیکن رشوت، سفارش، اقرباء پروری اور وزیر اعلیٰ سندھ کے حلقہ انتخاب سے تعلق رکھنے کی بناء پر ان کو اگلے گریڈ میں ترقی دے کر اہل اور سینئر مقامی سب اکاؤنٹنٹ افراد کو بالکل نظر انداز کردیا گیا ہے۔ ترقی پانے والے ملازمین کی اکثریت نااہل، کرپٹ اور ناتجربہ کار افراد پر مشتمل ہے۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے دفتری امور انجام دینے کے لیے پرائیویٹ افراد کو رکھا ہوا ہے جو کہ خزانہ آفس حیدر آباد میں کرپشن اور لوٹ مار کرنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ خزانہ آفس حیدر آباد میں ہر جائز کام پر رشوت طلب کی جاتی ہے، جی پی فنڈ ہو یا پے سلپ نکلوانا ہو، کسی بھی قسم کا کوئی بل ہو ہر کام کے الگ ریٹ مقرر ہیں، حتیٰ کہ مرنے والے ملازم کے ورثاء کو بھی نہیں بخشا جاتا اور بغیر رشوت کے کوئی کام نہیں کیا جاتا۔ رشوت نہ دینے والے بل یا کاغذات پر اعتراضات کی بھرمار کردیتے ہیں اور وہ بھی مجبور ہوکر ان کی مٹھی گرم کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر دیانتدار ہونے کے باوجود اس کرپشن کے بازار کو بند کرانے میں ناکام ہے۔