ہمدم فاونڈیشن کی جانب سے ایدھی رضا کاروں میں ایوارڈ تقسیم

483
حیدرآباد: ہمدم فاﺅنڈیشن کیجانب سے ایدھی رضاکاروںکو شیلڈ دینے کے بعد محمد وسیم جی، اسماعیل شیخ، پیر الحاج گلشن الٰہی ودیگر کےساتھ گروپ فوٹو

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ہمدم فاونڈیشن کی طرف سے کورونا وائرس سے جاںبحق ہونےوالوںکے غسل اور تدفین کی خدمات انجام دینے والے ایدھی فاونڈیشن کے زونل انچارج معراج قریشی اور رضاکاروں امجد بھٹو ، کامران شاہ ،ثنا اﷲ راجپوت ، معیزملک ، عارف مغل، ذیشان عباسی، ثناءاﷲ پہنور ، اقبال قریشی اور نذیر بھٹو کو مہمان خصوصی حیدرآباد چیمبر کے سینئر نائب صدر محمد وسیم جی ، نائب صدر محمد اسمٰعیل شیخ ، سابق نائب صدر پیر الحاج گلشن الٰہی ، شہزاد سلیم ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ہائی کو رٹ حیدرآباد ،ایڈووکیٹ نذیر لغاری لاءآفیسر وزارت محنت سندھ نے ایوارڈ زدیے ۔ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد وسیم جی نے کہا کہ مارچ میں کورونا وباءکے آغازکے ساتھ ہیاسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی بلکہ نجی اسپتالوں میں بھی کوروناوارڈ قائم کیے گئے ، ہما رے فرنٹ لائن سولجر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے نے جاں فشانی ، محنت اور ذمے داری کے ساتھ کورونا کے مریضوں کا علاج کیا اور اس حد تک مریضوں کی خدمت کی کہ بہت سے ہما رے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف جانوں کی بازی ہار گئے، قوم اپنے فرنٹ لائن سولجرز کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے اور یہ تاریخ کا حصہ ہے جو ہمیشہ یاد رہے گا ، ایدھی فاونڈیشن سمیت دیگر فلاحی تنظیموں اور صنعت و تجار ت سے وابستہ لوگوں نے اس مشکل حالات میں لوگوں کی مدد کے لیے خدمات انجام دی ہیں ، حال ہی میں کوروناکے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، بحیثیت قوم ہماری ذمے داری ہے کہ ہم اپنی زندگی میں احتیا طی تدابیر کو اپنا شعار بنا لیں تاکہ اس وباءکا مقابلہ کیا جاسکے ۔ ہمدم فاونڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شوکت علی سومرونے کہا کہ بہت سے لوگ جاںبحق ہوئے ،معاشرے میں قیاس آرئیاں تھیں کہ کورونا سے جاںبحق افرا دکی لاش سے بھی وائرس لگ سکتا ہے اور اس مشکل مرحلے میں ایدھی فاونڈیشن کے رضاکاروں نے اپنی جان پر کھیل کر کورونا سے جاںبحق افراد کے غسل و تدفین میں اپنی خدمات پیش کیں اور ان کی خدمات کے اعتراف میں یہ تقریب منعقد کی گئی ہے ۔تقریب میں حاجی اختیار احمد آرائیں ،یوسف دادا ، دانش خان ، یوسف میمن ، غلام قادر کھتری ، عبد الوحید شیخ ، سید یاور علی شاہ ، محمد حسین غوری ، احسن ناغڑ ، محمد علی و دیگر بھی موجود تھے ۔