کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں، حافظ نعیم کی درخواست پر نیپرا کا خصوصی ٹریبونل قائم

231

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے حکم اور امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی درخواست پر چیئرمین نیپرا نے کراچی میں کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے معاملے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی اسپیشل ٹریبونل قائم کردیا۔کے الیکٹرک کے سی ای او کو نوٹس جاری 10 دن میں جواب دینے کا حکم، اسپیشل تحقیقاتی ٹریبونل میں ڈائریکٹر جنرل نیپرا نادر علی کھوسو، ڈپٹی ڈائریکٹر نیپرا حافظ عرفان احمد، اور ایڈوائزر نیپرا عابد علی شامل ہیں۔ پچھلے سال جولائی اوراگست میں کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے 36شہریوں کی ہلاکت پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے سندھ ہائیکورٹ میں کیس دائر کیا تھا۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنی پٹیشن میں کہاکہ متاثرہ خاندان اور لواحقین انصاف کے منتظر ہیں، ان کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا اور معاملہ تاحال التوا کا شکار ہے، سندھ ہائی کورٹ میں جماعت اسلامی کی پٹیشن نمبر (2019/5427) میں عثمان فاروق ایڈووکیٹ کی توسط سے درخواست کی گئی تھی کہ کے الیکٹرک کی غفلت و لاپروائی سے جاں بحق ہونے والے خاندانوں کو فی کس 5،5کروڑ روپے ہرجانہ دلایا جائے۔ کے الیکٹرک کے خلاف انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے اور پولیس کی طرف سے 175-CRPC کے تحت تحقیقات کرائی جائے۔کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے معاملے پر نیپرا ٹریبونل جلد سماعت منعقد کرے گا۔ جس میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث کراچی کے شہریوں کی ہلاکتوں پر ان کا مقدمہ لڑیں گے تاکہ لواحقین کو معاوضہ اور جلد انصاف مل سکے۔ بارش کے دوران کے الیکٹرک کے بجلی کے کھمبوں میں ارتھنگ سسٹم نہ ہونے اور بجلی کے تار ٹوٹ کر گرنے کے باعث ہر سال شہریوں کی ایک بڑی تعداد کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوجاتی ہے۔یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم میں یہ بات بھی شامل ہے کہ نیپرا اس بات کا پابند ہوگا کہ وہ 2ماہ میں اس کیس کا فیصلہ کرکے اپنی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائے ،اگر پٹیشنر (حافظ نعیم الرحمن)اس رپورٹ سے مطمئن نہ ہو تو وہ دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں ۔