لاہور کے شہریوں کا طویل انتظار ختم، اورنج ٹرین ٹریک پر آنے کو تیار

467

لاہور کے شہریوں کا اورنج لائن ٹرین میں سفر کرنے کا طویل انتظار ختم ہوگیا۔ 26 اکتوبر سے شہری جدید ٹرین کے سفر سے مستفید ہوسکیں گے۔

اورنج ٹرین منصوبہ اکتوبر 2015 میں شروع ہوا۔ منصوبہ مختلف وجوہات کے باعث تاخیر کا شکار ہوا۔ تاریخی عمارتوں کو نقصان پہنچنے کے خدشے سے بھی منصوبہ التوا کا شکار ہوا۔ 2018 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اورنج ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا مگر کامیابی نہ ملی۔

ٹرین 5 بوگیوں، ایک یونٹ اور 26 اسٹیشنز پر مشتمل ہے۔ ایک یونٹ میں 200 مسافر سوار ہوں گے۔ مجموعی طور پر ایک روز میں لگ بھگ ڈھائی لاکھ افراد سفر کرسکیں گے۔

ٹرین کا یک طرفہ کرایہ 40 روپے رکھا گیا ہے۔ اورنج ٹرین بجلی سے چلے گی۔ اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔

اورنج لائن ٹرین کی افتتاحی تقریب آج ہوگی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ٹرین کی روانگی کا افتتاح کریں گے۔ تقریب میں چینی قونصلیٹ کے افسران، صوبائی اور وفاقی وزرا و اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی، آئی جی پولیس پنجاب، پاکستان ریلوے کے حکام اور دیگر ملحقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شرکت کریں گے۔