حکومت کو فوج نہیں عوام گھر بھیجیں گے، فضل الرحمن

231

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عوامی طاقت سے حکومت کو گھر بھیجیں گے ،ہم آ ئین و قانون کو پامال نہ ہی کسی نادیدہ قوتوں کا سہارا لینا چاہتے ہیں ،اگر دائرہ کار میں رہتے ہوئے ادارے اپنا کردار ادا کریں تو ہم ان کا احترام کریں گے ‘ اسلام آباد دھرنے کے دوران کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے ایک بہت بڑی تحریک دوبارہ شروع ہوئی ہے،ملکی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو ملوث نہیں ہونا چاہیے، وہ حیدرآبادمیں جے یو آئی (ف) سندھ کے سیکرٹری اطلاعات مولانا تاج محمد ناہیوں سے ان کے بھائی کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اب وقت ہے کہ صورتحال کو واپس ایک حقیقی جمہوریت کی طرف لے کر جایا جائے، عوام کی حقیقی نمائندہ پارلیمنٹ کو وجود میں لایا جائے، ملکی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کو ملوث نہیں ہونا چاہیے، ہم اداروں اور سیاست دانوں کے اندر قومی وحدت دیکھنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو فوج نہیں بلکہ عوام گھر بھیجیں گے کیونکہ عوام ان سے تنگ آچکے ہیں،کراچی میں کیپٹن(ر) صفدر کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر صوبائی حکومت، پیپلزپارٹی، آصف زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کے تمام وزراء کو ندامت ہے اگر کیپٹن صفدر نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا دیا تو کیایہ بڑی بے حرمتی ہوگئی، یہ اتنا بڑا جرم ہوگیا کہ آدھی رات کو ہوٹل کے کمرے کا تالا توڑ کر ان کی اہلیہ کی حرمت کا بھی خیال نہیں کیا گیا، پی ٹی آئی نے حرمین شریفین میں نواز شریف کے خلاف گو نواز گو کے نعرے لگائے، انہیں نہ حرمین شریفین کی حرمت کا خیال ہے اور نہ ہی مزار قائد کی حرمت کا خیال ہے، پی ٹی آئی رہنماء و کارکنان خود مزار قائد پر ہلڑ بازی کرتی رہی ہے اس کا کسی نے نوٹس نہیں لیا ۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنے کے دوران کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے ایک بہت بڑی تحریک دوبارہ شروع ہوئی ہے، اگر معاہدے پر عمل نہیں ہوگا تو حالات مزید تیز ہوتے جائیں گے اس میں نرمی کی توقع نہیں رکھی جائے لیکن اگر مسلم لیگ کے لوگ ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں تو اس کے یہ معنی لینا کہ بے عزتی کردی ہے یہ کسی صورت مناسب نہیںہے۔