بھارت: مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز مواد کی تشہیر، عدالت بی جے پی سرکار پر برہم

389

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے میڈیا کی جانب سے آزادی اظہار کے غلط استعمال اور مذہبی منافرت پھیلانے پر بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بھارتی نیوز ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس پھیلانے کا سبب مسلمانوں کو گرداننے اور ہندو مسلم منافرت پھیلانے کی دانستہ سازش کرنے والے ٹی وی چینلوں اور پرنٹ میڈیا کے خلاف جمعیت علمائے ہند کی اپیل پر سپریم کورٹ نے سماعت کی۔

جمعیت علمائے ہند کی پٹیشن کی سماعت پت تین رکنی بینچ کے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے کہا کہ آزادی اظہار کو بے دریغ غلط استعمال کیا گیا اور مرکزی حکومت نے جمعیت علمائے ہند کی عرضی کیخلاف جو حلف نامہ داخل کرایا ہے وہ حیلہ سازی اور ڈھٹائی پر مبنی ہے۔

چیف جسٹس کا مرکزی حکومت کے حلف نامے کے مسلم خلاف مواد سے متعلق کوئی غلط یا منفی رپورٹنگ کے ثبوت نہ ملنے والے حصے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بی جے پی سرکار کے وکیل جنرل تشار مہتا سے کہنا تھا کہ آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ مسلمانوں کیخلاف غلط اور منفی رپورٹنگ کا کوئی واقعہ رونما ہی نہیں ہوا۔