پاکستان کی 20 فیصد آبادی دل کے مرض میں مبتلا ہے، فصیح ہاشمی

325

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر فصیح ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان کی 20 فیصد آبادی دل کے مرض میں مبتلا ہے جبکہ دل کی بیماری میں مبتلا پچاس فیصد لوگ موت کا شکار ہوجاتے ہیں، اس بیماری سے بچاؤ کے حوالے سے آگاہی دینے کی اشد ضرورت ہے، امراضِ قلب پر قابو پانے کے لیے ہمیں اپنا طرز زندگی بہتر بنانا ہوگا۔ تعلیمی اداروں، مساجد و مدارس کے ذریعے آگاہی پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے، مرغن غذا، ورزش نہ کرنا اور تمباکو نوشی دل کے دورے کا سبب بنتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امراضِ قلب کے عالمی دن کے حوالے سے حیدر آباد پریس کلب میں ویرک فارما کے تعاون سے منعقدہ آگاہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بھٹائی اسپتال کے ڈاکٹر عارف میمن اور تعلقہ قاسم آباد اسپتال کے ڈاکٹر لشمند داس اور طارق خانزادہ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں امراض قلب کے حوالے سے دن منایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں موت کا باعث بننے والی بیماریوں میں دل کی بیماری سب سے آگے ہے، ایشیا بالخصوص پاکستان میں دل کی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے، قابل تشویش بات یہ ہے کہ اس کا شکار نوجوان بھی ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امراضِ قلب کی شرح میں اضافے کا بنیادی سبب ہمارا بدلتا ہوا طرز زندگی ہے، ہم زود ہضم اور موسم کے لحاظ سے مناسب غذا، پھل و سبزی کا استعمال کم کررہے ہیں اور مرغن غذائیں زیادہ استعمال کرنے کے باوجود ورزش کا اہتمام نہیں کرتے۔ بدقسمتی سے ہمارے شہر میں کھیل کے میدان اور پارکس نہ ہونے کے برابر ہیں جو ہیں ان کی بھی دیکھ بھال نہیں کی جاتی، صبح سویرے اٹھانا چہل قدمی کرنے کا رجحان ختم ہوتا جارہا ہے، یہی سبب ہے کہ بلڈ پریشر و شوگر اور دل کے امراض میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں ڈسپرین لازمی ہونا چاہیے اگر کسی کو محسوس ہو کہ اسے دل کا مسئلہ ہورہا ہے تو اس گولی کو چوستے ہوئے فوری امراضِ قلب کے اسپتال یا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔