نیازی حکومت قادیانیت کو پروان چڑھا رہی ہے،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت

234

ٹنڈوآدم (پ ر)نویں کی انگلش کتاب سے ’’آخری نبی ‘‘کے الفاظ ختم کیے جانے پر سندھ بھر میں سخت احتجاج ، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کیخلاف سخت کارروائی کی جائے،بورڈ میں قادیانی لابی ہے نکالاجائے،عمران خان ختم نبوت کے مسئلے کی حساسیت کو سمجھیں ،امت مسلمہ لاکھ اختلاف کے باوجود اس مسئلے پر متحد ہے ،جمعہ کو ملک بھر میں ’’یوم تحفظ ختم نبوت وتردید قادیانیت ‘‘منانے کا اعلان ،تنظیم تحفظ ختم نبوت پاکستان ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ،جمعیت علما اسلام (ف)،شبان ختم نبوت سندھ اور پاسبان ختم نبوت کے رہنمائوں علامہ احمد میاں حمادی ،مفتی محمد طاہرمکی ،علامہ راشد خالد محمودسومرو،حافظ محمد طارق الحمادی،ڈاکٹر طارق محمودسومرو،مولانا محفوظ الرحمن شمس،علامہ محمد راشد مدنی،قاری محمد عارف ،حافظ میر اسامہ سموں ،حافظ محمد ایمان سموں اورقاری عبدالرحمن الحذیفی نے مشترکہ بیان میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے نویں کی انگلش کتاب میں سے ’’آخری نبی ‘‘کے الفاظ ختم کیے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مکمل قادیانیوں کی سپورٹر ہے ہر زاویے سے قادیانیوں کو فائدہ پہنچارہی ہے مسلمان کا آخری نبی کے لفظ پر ایمان جبکہ قادیانیوں کو اسی ایک لفظ پر تو خار آتی ہے کہ وہ آخری نبی مرزا غلام احمد قادیانی کو مانتے ہیں۔ علامہراشد محمود سومرو نے کہا کہ ہمارا ازل سے یہ مؤقف ہے کہ عمران خان یہودی ہے اور قادیانیت یہودیت کا چربہ ہے اسی لیے نیازی قادیانیت کو پروان چڑھا رہاہے لیکن اس کا یہ خواب کبھی ہم شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دیں گے۔مفتی طاہرمکی نے کہا کہ 2019ء میں شائع شدہ کتاب میں صفحہ 3پر آخری نبی کے الفاظ شامل تھے 2020ء میں قادیانی سازش کے تحت ختم کیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی،سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے موجودہ افسران اس گھنائونی سازش میں قادیانیوں کے ساتھ برابرکے شریک ہیں مسلمان ان کے خلاف بہت جلد لائحہ عمل طے کریں گے۔علامہ احمد میاں حمادی نے کہا کہ ختم نبوت کا مسئلہ انتہائی حساس ہے مسلمانوں نے نہ ماضی میں اور نہ ابھی اس پر کوئی سمجھوتا ہونے دیا اگر فوری طور پر اس سازش کو بے نقاب نہ کیا گیا اور ملزمان کو گرفتار کرکے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کا مقدمہ ان پر درج نہ کیا گیا تو جمعہ 2اکتوبرکو موجودہ حکومت کی قادیانیت نوازی اور اسلام دشمنی کیخلاف ملک گیر ’’یوم تحفظ ختم نبوت اور تردید قادیانیت ‘‘منایاجائے گا۔