شہدادپور، چھوٹے قرض داروں کی ریکوری کے نام پر تذلیل

202

شہدادپور (نمائندہ جسارت) شہدادپور میں قائم نام نہاد این جی اووز نے چھوٹے دکانداروں کو 30 سے 50 ہزار چھوٹے قرض دے کر ریکوری کے نام پر تذلیل اور ذہنی ٹارچر قسط لیٹ ہونے پر محلے میں ہنگامہ معمول بن گیا۔ شہدادپور میں قائم دو درجن سے زائد نام نہاد این جی اووز جو عوام کو چھوٹے قرض فراہم کرکے ان سے سود وصول کرتے ہیں، سماجی خدمت کے دعویداروں نام نہاد این جی اووز نے چھوٹے دکانداروں اور غریب خواتین کو سود میں جکڑ دیا ہے۔ لاک ڈائون کے دوران بے روزگاری اور کاروباری بدحالی کے سبب حکومت پاکستان اور اسٹیٹ بینک نے چھوٹے قرض داروں کو ایک سال کا ریلیف دیتے ہوئے ان سے قرض وصولی مؤخر کردی تھی مگر شہدادپور میں نام نہاد سود خور این جی اوز حکومتی احکامات کو نظر انداز کر کے قسط کی وصولی دھڑلے سے کررہے ہیں اور جو چھوٹا دکاندار اور خواتین 3 سے 5 ہزار کی قسط ادا نہیں کرسکتے ریکوری کے نام پر ان کی تذلیل معمول بن گئی ہیں۔ انہیں بار بار فون کرنا اور ان کے گھر کے دروازے پر آکر شور کرکے ان خواتین کی تذلیل کر کے انہیں ذہنی ٹارچر کیا جا رہا ہے۔ عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر سانگھڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ این جی اوز کی آڑ میں سود کا کام کرنے والوں کیخلاف کارروائی جائے اور حکومتی حکم کے مطابق ایک سال تک ریکوری نہ کرنے کے احکامت پر عمل کرایا جائے۔