بابری مسجد کے بعد 2 اور مساجد کو مندر میں بدلنے کا فیصلہ

709

بابری مسجد کیس میں سپریم کورٹ سے اپنی مرضی کے مطابق  فیصلہ حاصل کر لینے میں کامیابی کے بعد اکھل بھارتیہ اکھاڑہ پریشد نے اب  بنارس کی گیان واپی مسجد اور متھرا کی عید گاہ کے خلاف بھی مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق الہ آباد میں اکھاڑہ پریشد کی میٹنگ میں ایک قرارداد کو منظوری دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ بنارس میں گیان واپی مسجد کی جگہ کاشی وشوناتھ مندر اور متھرا میں عید گاہ کی جگہ کرشنا کی جنم بھومی کو بھی  ’’آزاد‘‘  کرانے کیلئے مہم شروع کی جائے گی۔

سادھو سنتوں کی جماعت کا کہنا ہے کہ پہلے بات چیت سے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی تاہم ناکامی کی صورت میں قانونی راستہ اختیار کریں گے جبکہ  اس معاملے میں وی ایچ پی اور آر ایس ایس سے بھی تعاون کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے وزیر کے ایس ایشورپا یہ دھمکی بھی دے چکے ہیں کہ اگر آج نہیں تو کل متھرا اور کاشی کے مندروں کو آزاد کراکر وہاں عالی شان مندر بنائے جائیں گے۔