حکومت اور اپوزیشن عالمی استعمار کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قوانین بنارہی ہیں ‘سراج الحق

442
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ثمر باغ بلامبٹ میں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کررہے ہیں

دیر(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت اور اپوزیشن آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے مفادات کی تکمیل کے لیے ایک ہی ایجنڈے پر ہیں ۔سابق حکمران پارٹیاں عوام کے ساتھ نہیں بلکہ ظالمانہ اقدامات میں حکومت کی دست راست بن گئی ہیں ۔ وزیراعظم کو وعدوں کی خلاف ورزی اور عوام کو بے وقوف بنانے پر قومی ایوارڈ ملنا چاہیے ۔ حکومت نے عوام کے مفاد کے لیے کوئی قانون سازی نہیں کی اور ایف اے ٹی ایف کے لیے ایک درجن بل پاس کرائے ہیں ۔ وکلا نے جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے بڑا اہم کردار ادا کیاہے ۔ ملک میں قانون کی حکمرانی اور آئین کی بالادستی کے لیے بار اور بینچ کے کردار سے کوئی انکار نہیں کر سکتا ۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مرکزی نقطہ ملک میں آئین کی بالادستی ہے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمر گرہ میں چکدرہ ، باجوڑ ، ثمر باغ اور تیمرگرہ بازار کے مشترکہ اجلاس سے خطاب اور بلامبٹ میں جماعت اسلامی کے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صدر ڈسٹرکٹ بار تیمر گرہ بادشاہ احد ایڈووکیٹ ، رکن سابق قومی اسمبلی صاحبزادہ یعقوب خان اور سابق رکن صوبائی اسمبلی عبدالملک افکاری بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن ملک یا عوام کے لیے نہیں ، پاکستان میں عالمی استعماری قوتوں کے مفادات کی تکمیل کے لیے قوانین بنا رہی ہیں۔ حکومت کی پالیسیوں سے معیشت تباہ ہو چکی ہے ۔ عوام غربت ، مہنگائی ،بے روزگاری کے ہاتھوں سخت پریشان ہیں ۔ لاقانونیت کا یہ حال ہے کہ نقیب اللہ محسود سمیت 4 سو لوگوں کا قاتل قانون کا منہ چڑا رہاہے ۔ ماڈل ٹائون ، سانحہ بلدیہ ٹائون اور سانحہ ساہیوال کے مجرم ابھی تک نہیں پکڑے جارہے ۔ انہوںنے کہاکہ غربت ایسا اندھا کنواں ہے ، جس میں گرنے والے کی چیخوں کی آواز بھی باہر نہیں آتی۔ خیبر پختونحوا میں لوڈشیڈنگ سے عوام بلبلا اٹھے ہیں۔ حکومتی دعوئوں کے برعکس روزانہ 12،12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ۔ حکومت خیبر پختونخوا کو بجلی کے منافعے سے حصہ تو دے نہیں رہی اور بجلی کے بل اتنے آتے ہیں کہ لوگوں کی قوت برداشت جواب دے گئی ہے مگر لوڈشیڈنگ کا دورانہ کم ہونے کی بجائے مسلسل بڑھتا جارہاہے ۔