خورشید شاہ کیخلاف فرد جرم عاید کرنے کی کارروائی روک دی گئی

250
سکھر،پی پی رہنما خورشید شاہ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کررہے ہیں

سکھر (صباح نیوز) نیب کی درخواست پر رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کے خلاف زاید اثاثے کیس میں فرد جرم عاید کرنے کی کارروائی روک دی گئی۔ احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر کارروائی روکی، نیب نے عدالت سے درخواست میں کہا کہ ہمیں مزید شواہد لانے ہیں اس لیے فرد جرم روکا جائے اور جرح کرنے کے لیے مزید مہلت دی جائے جس پر احتساب عدالت نے پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے 8 ستمبر تک فرد جرم کی کارروائی روک دی۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ میرے خلاف نیب ایک بھی ثبوت نہ لا سکا ہے، ایک سال سے سلاخوں کے پیچھے ہوں، یہ واحد کیس ہے جس میں ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم پر فرد جرم عاید کرو مگر اچانک نیب کی درخواست آ گئی، نیب نے یہ مان لیا ہے کہ اب تک ان کے پاس ٹھوس ثبوت نہیں ہے اور اگر ایک سال میں یہ ثبوت نہ لا سکے ہیں تو اب کیا لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نئی نئی باتیں سنتے ہیں جو کبھی نہیں سنی تھی، یہ اسحاق ڈار کو نہیں بلاسکے، نوازشریف کو کیسے بلائیں گے۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کاکہنا تھا کہ رات کے بعد صبح ضرورہوتی ہے، سب دیکھ رہے ہیں میرے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے، میں 12 مہینے سے گرفتار ہوں، نیب کچھ بھی عدالت میں پیش نہیں کرسکا،میں جواب دینے کے لیے تیار ہوں لیکن نیب ہی تیار نہیں ہے۔ آج عوام کی خدمت کرنے والا جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ کراچی کے حوالے سے کمیٹی پرسندھ کو اعتراض نہیں کرنا چاہیے، وفاقی حکومت کو کراچی کا خیال آگیا ہے تو دیر آید درست آید۔