سب کو بجلی سستے دام ورنہ ہوگی نیند حرام‘چور ہے چور ہے‘ کے الیکٹرک چور ہے

264

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹر ک کی بدترین لوڈ شیڈنگ ، اوور بلنگ ،ٹیرف میں 2.89روپے کے ظالمانہ اضافے اور حکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف ہفتہ کے روز شاہراہ فیصل نرسری پر زبردست احتجاجی دھرنا دیا گیا جس میں مختلف طبقات اور شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ ہزاروں افراد اور کے الیکٹرک کے ستائے ہوئے عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔سینئر صحافیوں اور الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے لیے کیمپ میں انتظامات کیے گئے تھے‘شاہراہ فیصل نرسری پر اوور ہیڈ برج اور فٹ پاتھ پر جماعت اسلامی کے جھنڈے اور قومی پرچم اورمختلف بینرز بھی لگائے گئے تھے‘ دھرنے کے شرکاء نے بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈ بھی اُٹھا ئے ہوئے تھے اور پرجوش نعرے لگاتے ہوئے کے الیکٹرک کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا تھا ‘ قائدین کے لیے خطاب کے لیے ایک اسٹیج بھی بنایا گیا تھا۔ امیر جماعت اسلامی ضلع کورنگی عبدالجمیل کی تلاوت سے دھرنے کا باقاعدہ آغاز ہوا‘دھرنے کے شرکاء شام 4بجے سے قبل ہی نرسری بس اسٹاپ پر جمع ہو نا شروع ہو گئے تھے۔ شر کاء نے شاہراہ فیصل نرسری پر ہی دھرنے کے مقام پر عصر اور مغرب کی نماز امیرجماعت اسلامی ضلع کورنگی عبد الجمیل کی امامت میں اد ا کی۔ دھرنے کے دوران ٹریفک رواں دواں رہا اور جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ٹریفک کنٹرول کیا ۔شر کاء کے لیے پینے کے پانی کا بھی انتظام کیا گیا تھا ‘ مختلف امرائے اضلاع کی قیادت میں قافلوں نے شرکت کی‘ ڈاکٹر اسامہ رضی نے نعرے لگوائے سب کو بجلی سستے دام ورنہ ہوگی نیند حرام۔ چور ہے چور ہے کے الیکٹرک چور ہے۔ ‘جماعت اسلامی پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی نے جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک اور تین سال قبل شاہراہ فیصل پر ہی جماعت اسلامی پر دھرنے کو روکنے کے لیے پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کا ذکر کیا جس میں کئی کارکنان اور ذمے داران زخمی ہوئے تھے اور ادارہ نورحق سے حافظ نعیم الرحمن سمیت دیگر ذمے داران کو گرفتار رکرلیا گیا تھا۔ چیمبر آف کامرس کراچی کے سینئر نائب صدر ارشداسلام اور نائب صدر شاہد اسماعیل نے چیمبر کی نمائندگی کرتے ہوئے دھرنے میں شرکت کی ،شرکاء سے خطاب کیا اور کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد اور مطالبات کی مکمل حمایت و یکجہتی کا اظہار کیا۔دھرنے میں مختلف تاجروسماجی تنظیموں اور مزدور رہنماؤں نے بھی خطاب واظہار یکجہتی کیا۔شرکاء نے کے ا لیکٹرک کے خلاف نعرے لگائے اور مسائل حل کر نے کا مطالبہ کیا گیا ۔احتجاجی دھر نے کے دوران کے الیکٹرک کے خلاف لگنے والے نعروں میں یہ نعرے شامل تھے ۔کے الیکٹرک کے من مانے نرخ نامنظور نامنظور‘ چور چور ہے کے الیکٹرک چور ہے۔سب کو بجلی سستے دام ورنہ ہوگی نیند حرام۔مردہ باد مردہ باد کے الیکٹر مردہ باد ۔لوٹی ہوئی رقم واپس کرو واپس کرو۔اوور بلنگ ختم کرو،ختم کرو۔اضافی چارجز بند کرو ۔لوڈشیدنگ ختم کرو ۔ جو کے الیکٹرک کا یار ہے غدارہے ،غدار ہے ۔کے الیکٹرک ڈاکو ہے ۔عوام کے 200ارب روپے واپس کرو۔گلی گلی میں شور ہے۔ کے الیکٹرک چور ہے ۔جینا ہو گا مرنا ہو گا دھرنا ہو گا دھرناہوگا ۔کے الیکٹرک تانبا چور۔۔کے الیکٹرک بھتا خور، کے الیکٹرک آدم خور۔نہیں چلے گی نہیں چلے گی ۔کے الیکٹرک کی دہشت گردی نہیں چلے گی ۔ نہیں چلے گی ‘نہیں چلے گی لوٹ مار نہیں چلے گی۔ کے الیکٹر ک ڈوب مرو۔کے الیکٹرک جواب دو ،حساب دو ۔ اٹھو بڑھو کراچی ۔کے الیکٹرک سے حساب لو ۔جواب دو جواب دو ۔کے الیکٹرک حساب دو ‘حساب دو حساب دو ۔کے الیکٹرک حساب دو ۔killerالیکٹرک مردہ باد مردہ باد۔گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکا اور دو۔ کے الیکٹرک کے یاروں کو ایک دھکا اور دو۔کے الیکٹرک کے پیاروں کو ایک دھکا اور دو۔کے الیکٹرک کے پیاروں کو ایک دھکا اور دو کے نعرے لگائے گئے۔