قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

304

اگر اللہ کسی کو بیٹا بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا برگزیدہ کر لیتا، پاک ہے وہ اس سے (کہ کوئی اْس کا بیٹا ہو)، وہ اللہ ہے اکیلا اور سب پر غالب۔ اس نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے وہی دن پر رات اور رات پر دن کو لپیٹتا ہے اْسی نے سورج اور چاند کو اس طرح مسخر کر رکھا ہے کہ ہر ایک ایک وقت مقرر تک چلے جا رہا ہے جان رکھو، وہ زبردست ہے اور درگزر کرنے والا ہے۔ اْسی نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا، پھر وہی ہے جس نے اْس جان سے اس کا جوڑا بنایا اور اسی نے تمہارے لیے مویشیوں میں سے آٹھ نر و مادہ پیدا کیے وہ تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں تین تین تاریک پردوں کے اندر تمہیں ایک کے بعد ایک شکل دیتا چلا جاتا ہے یہی اللہ (جس کے یہ کام ہیں) تمہارا رب ہے، بادشاہی اسی کی ہے، کوئی معبود اس کے سوا نہیں ہے، پھر تم کدھر سے پھرائے جا رہے ہو؟۔ (سورۃ الزمر: 4تا6)
سیدنا ابوہریرہؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہؐ مسجد میں تشریف فرما تھے اتنے میں ایک آدمی آیا اس نے نماز پڑھنے کے بعد آپؐ کو سلام کیا۔ آپؐ نے سلام کا جواب دے کر فرمایا: ’’جاؤ نماز پڑھو تم نے نماز نہیں پڑھی‘‘۔ اس نے نماز پڑھی اور لوٹ کر آپؐ کو سلام کیا۔ آپؐ نے فرمایا: ’’جاؤ نماز پڑھو تم نے نماز ادا نہیں کی‘‘۔ چنانچہ اسی طرح وہ نماز پڑھتا اور لوٹ کر آپؐ کو سلام کرتا۔ اور آپؐ یہی فرماتے: ’’جاؤ نماز پڑھو تم نے ادا نہیں کی‘‘۔ آخر اس شخص نے عرض کیا: یارسول اللہ! قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو برحق بنایا ہے۔ آپ ہی مجھے بتا دیجیے؟ تو ارشاد ہوا: ’’تم جب نماز کے لیے کھڑے ہو تو پہلے اللہ اکبر کہو اور پھر جتنا قرآن کریم تم باآسانی پڑھ سکتے ہو وہ پڑھو اس کے بعد رکوع کرو اور پھر بہ آرام بالکل سیدھے کھڑے ہو جاؤ اور اس کے بعد بہ اطمینان سجدہ کرو اور پھر بہ اطمینان قعدہ میں بیٹھو اور اسی طرح اپنی پوری نماز میں کیا کرو‘‘۔ (مسلم)