لاہور (نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ قومی بجٹ کے بعد پنجاب کا بجٹ بھی عوام دشمنی کا بجٹ ہے ۔ روایتی بجٹ ، فرسودہ معاشی فلسفے ، سود ، قرضوں اور کرپشن کی بیساکھیاں ہی تباہی ہیں ۔ خود انحصاری ،اپنی قوم پر اعتماد اور اسلامی معاشی نظام ہی بحران کا حل ہے ۔ فوجی آمریتوں ، نواز ، بھٹو طرز حکمرانی کی طرح عمران خان حکمرانی بھی اسی کی فوٹو کاپی ہے ۔ مہنگائی ، افراط زر ، پیداواری لاگت کا سونامی عوام کو نچوڑلے گا اور مٹھی بھر اشرافیہ ، طاقت ور گروہ 22 کروڑ عوام پر موت مسلط کر دے گا ۔ کورونا کی تباہ کاریوں اور اقتصادی بربادی کے ماحول میں پیش کردہ بجٹ تباہی ہے ۔ وفاق اور صوبے بجٹ پیش کرنے کی حجت پوری کرنے کے بجائے بحران کا ادراک کریں اور متفقہ قومی اقتصادی ایکشن پلان بنایا جائے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ کورونا وبا کے سدباب کے لیے قومی حکمت عملی ، وفاق ، صوبوں اور ریاستی اداروں کا ایک پیج پر ہونا وقت کا تقاضا ہے ۔ کورونا کے سدباب میں حکومت ناکام ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے اول روز سے اپنی طبیعت اور روش کو حاوی رکھ کر کنفیوژن اور کورونا پھیلایا ہے ۔ قومی حکمت عملی نہ ہونے ، قومی قیادت کو متحد نہ کرنے اور ماہر ڈاکٹرز کے مشوروں کو نظر انداز کر دینے سے معیشت بھی تباہ ، انسان بھی بری طرح متاثر ہوگئے اور وبابھی پھیل رہی ہے ۔ پھر سے ملک کا کونہ کونہ لاک ڈائون کی طرف چلاگیا ہے ۔اسپتالوں اور حکومت کے انتظامات ناکافی اور ناکام ہیں ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ جموں و کشمیر کے عوام10 ماہ سے جاری لاک ڈائون کے عذاب میں گرفتار ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر میں کورونا پوری شدت سے پھیل رہاہے ۔ قابض بھارتی فوج کشمیریوں کو گرفتار کرنے ، تشدد کا نشانہ بنانے ، اپاہج کر دینے کا ظالمانہ و غیر انسانی فاشزم مسلط کیے ہوئے ہے۔ پاکستان کا مقبوضہ کشمیر پر متفقہ قومی پالیسی نہ بنانا خطرناک ثابت ہوگا ۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور عالمی سطح پر بھارتی فاشسٹ نازی ازم کو بے نقاب کرے ۔