قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

321

اور اس کے بعد ان کی واپسی اْسی آتش دوزخ کی طرف ہو گی۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ پایا۔ اور انہی کے نقش قدم پر دوڑ چلے۔ حالانکہ ان سے پہلے بہت سے لوگ گمراہ ہو چکے تھے۔ اور اْن میں ہم نے تنبیہ کرنے والے رسول بھیجے تھے۔ اب دیکھ لو کہ اْن تنبیہ کیے جانے والوں کا کیا انجام ہوا۔ اس بد انجامی سے بس اللہ کے وہی بندے بچے ہیں جنہیں اس نے اپنے لیے خالص کر لیا ہے۔ ہم کو (اِس سے پہلے) نوحؑ نے پکارا تھا، تو دیکھو کہ ہم کیسے اچھے جواب دینے والے تھے۔ ہم نے اْس کو اور اس کے گھر والوں کو کرب عظیم سے بچا لیا۔ اور اسی کی نسل کو باقی رکھا۔اور بعد کی نسلوں میں اس کی تعریف و توصیف چھوڑ دی۔(سورۃ الصافات: 68تا78)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ، روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : مسلمان کے دوسرے مسلمان پر چھ حق ہیں جب پوچھا گیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کو ن سے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا : جب تم اس سے ملو تو اس کو سلام کرو اور جب وہ تم کو دعوت دے تو قبول کرو اور جب وہ تم سے نصیحت طلب کرے تو اس کو نصیحت کرو، اور جب اسے چھینک آئے اور الحمدللہ کہے تو اس کے لیے رحمت کی دعاکرو۔ جب وہ بیمار ہو جا ئے تو اس کی عیادت کرو اور جب وہ فوت ہو جا ئے تو اس کے پیچھے (جنازے میں) جاؤ۔ (صحیح مسلم)