موجودہ سہولیات کورونا کا پھیلاﺅ روکنے کےلیے ناکافی ہیں‘طبی ماہرین

124

کراچی (اسٹاف رپورٹر) عید کے بعد سے کورونا کے مریضوں میں انتہائی تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، صحت کی موجودہ سہولیات یقینی طور پر کورونا کے اس خطرناک رفتار سے بڑھتے ہوئے پھیلاﺅ کا مقابلہ کرنے کے لیے انتہائی ناکافی ہیں، جس چیز کی اصل قلت ہے وہ کورونا کے لیے مخصوص وینٹی لیٹزز، آئی سی یو، ایچ ڈی یو کے بستر ہیں جو کافی عرصے سے ان تمام اسپتالوں میں تقریباً ہر وقت بھرے رہتے ہیں اور حکومت غلط بیانی سے کام لے رہی ہے، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان مریضوں کی 34 فی صد تعداد صرف کراچی میں موجود ہے، پیما حکومت سندھ سے ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کرتی ہے، تمام ہیلتھ کیئر ورکرز کو مناسب اور وافر حفاظتی سامان مہیا کیا جائے بلکہ کورونا کا علاج کرنے والے تمام ہسپتالوں میں قانون نافذ کرنے وال ے اداروں کی بھاری نفری تعینات کی جائے اور ہسپتالوں میں ہنگامہ آرائی کرنے والے اور ہیلتھ کیئر ورکرز پر تشدد کرنے والے عناصر پر دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے گمراہ کن پروپیگنڈے کا بروقت اور موثر سدباب کرے، ایسی تمام ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پوسٹس کو بلاک کرے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے زیر انتظام کراچی پریس کلب میں پروفیسر مصباح العزیز سابق صدر پیما پاکستان، پروفیسر سہیل اختر سابق صدر پیما پاکستان، پروفیسر محمد عظیم الدین صدر پیما کراچی ودیگر نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ حکومت غلط بیانی سے کام لے رہی ہے، حکومت کے لیے ضروری ہے کہ نہ صرف ان سہولیات میں ہنگامی بنیادوں پر اضافہ کرے بلکہ ان کو موثر طور پر چلانے کے لیے ٹیکنیکل اسٹاف کی قلیل مدتی تربیت کے لیے مربوط اور منظم لائحہ عمل طے کرے اور اس پر فی الفور عمل درآمد بھی کرے۔