چھوٹے اسکول انٹرنیٹ کا خرچہ کیسے برداشت کریں؟

529

کراچی (حماد حسین): آل پرائیوٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے  کورونا وائرس کے باعث سندھ بھر کےتعلیمی ادارے مسلسل بند رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے اور کم فیسوں والے اسکول ہیں وہ انٹرنیٹ سے کیسے پڑھے گے، اخراجات کون بھریگا؟۔

 آل پرائیوٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بھر کےتعلیمی ادارے مسلسل بند ہیں ، سندھ حکومت نے چھ ماہ اسکول بند کرنے کی بات کر کے بے چینی پیدا کردی ہے، ہم نے والدین کو فیسوں میں 20 فیصد رعایت دی ہے صرف چند اسکول ایسے ہیں جو رعایت نہیں دے رہے۔

آل پرائیوٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ نے مزید کہا کہ ٹیکسز کا بوجھ اسکولز برداشت کررہے ہیں اگر سندھ حکومت مزید اسکول بند رکھتے ہیں تو ان کے پاس آگے کا کیا پلان ہے۔

انہوں سندھ حکومت سے سوال کیا کہ چھوٹے اور کم فیسوں والے اسکول ہیں وہ انٹرنیٹ سے کیسے پڑھے گے، اخراجات کون بھریگا؟ اگر والدین فیس جمع نہیں کراتے تو حکومت پرائیوٹ اسکولوں کو ریلیف دے گی، اسکول مسلسل بند رکھنے سے چھوٹے اسکول مالی بحران کا شکار ہیں۔

آل پرائیوٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت  اور وزیر تعلیم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عید کے فوری بعد اسکول کھولے جائیں، پوری دنیا میں تعلیم کی اہمیت کے باعث تعلیمی ادارے کھولے جا رہے ہیں، جب مارکیٹیں کھلی ہیں تو تعلیمی ادارے بندکیوں ہیں؟، ملک میں جو تعلیم کا معیار ہے وہ صرف نجی اسکولوں کی وجہ سے بہتر ہے۔