محکمہ خوراک کی پالیسیوں کی وجہ سے آٹا بحران ہوسکتا ہے حبیب الرحمن

178

لاہور (نمائندہ جسارت) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین سردار حبیب الرحمن خان لغاری نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک کی موجودہ پالیسیوں کی وجہ سے آئندہ چند روز میں آٹے کا بحران پیدا ہو سکتا ہے ،کیونکہ محکمہ خوراک نے اس وقت خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کیلیے آٹے کی فراہمی روک رکھی ہے ۔گزشتہ روز پاکستان فلور ملز ایسو سی ایشن کی ڈویژنل باڈی کا ہنگامی اجلاس سابق چیئرمین فلور ملز ایسو سی ایشن پنجاب سردار حبیب الرحمن خان لغاری کی زیر صدرات منعقد ہوا۔ اجلاس میں محکمہ خوراک کی غیر مؤثر پالیسی کے بارے میںخصوصی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سردار حبیب الرحمن لغاری نے کہا کہ محکمہ خوراک کی جانب سے فلور ملوں کو منظور کردہ 72گھنٹے کا کوٹہ نہیں رکھنے دیا جا رہا ہے جس سے فلور ملیں طلب کے حساب سے آٹا بنانے سے قاصر ہیں، محکمہ خوراک کے غیر ذمے دارانہ رویے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتاہے کہ روزمرہ کے استعمال کیلیے فلور ملوں کو اپنے ہی ضلع سے بھی گندم فلور ملز تک لانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک اپنی پالیسی واضح کرے کیونکہ جب فلور ملوں کوگندم ہی فراہم نہیں کی جائے گی تو اوپن مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی کیسے ممکن بنائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت محکمہ خوراک کی ناقص پالیسی کے باعث جنوبی پنجاب کی بیشتر فلور ملیں بند ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کے اس غلط اور غیرقانونی اقدام کے خلاف ہم نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ خوراک کی موجودہ پالیسیوں کے باعث آنے والے چند ہی دنوں میں آٹے کا بحران پیدا ہو سکتا ہے حبیب الرحمن خان لغاری نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک نے اس وقت کے پی کے اور بلوچستان کیلیے آٹے کی فراہمی روک رکھی ہے جس سے جنوبی پنجاب کی فلور ملیں بند ہوچکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ خوراک اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عوام کو ممکنہ بحران کی طرف دھکیل رہا ہے یہ عمل خطرناک شکل اختیار کر سکتا ہے سردار حبیب الرحمن خان لغاری نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعد کے پچھتانے سے قبل از وقت سنبھل جانا دانش مندی ہے۔