وفاق اور صوبوں کے ایک پیج پر نا ہونے سے لاک ڈائون طویل ہوا، سراج الحق

467
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق منصورہ میں مرکزی ذمے داران کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام کورونا سے اور وفاقی و صوبائی حکومتیں آپس میں لڑرہی ہیں۔اگر وفاق اور صوبے ایک پیج پر ہوتے اور مشترکہ حکمت عملی سے پورے ملک میں کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جاتے تو شاید اتنا لمبا لاک ڈائون نہ کرنا پڑتا۔ حکومت نے 2ماہ سے لاک ڈائون بھی کررکھا ہے جس سے عوام کی پریشانیاں اور مشکلات ناقابل بیان حد تک بڑھ چکی ہیں مگر اس کے باوجود کورونا متواتر پھیل رہا ہے ۔کاروبار تباہ ہوگئے ہیں ،فیکٹریاں اور کارخانے بند ہیں ،مزدور کے لیے 2 وقت کی روٹی کا انتظام کرنا محال ہوچکا ہے جبکہ حکومت گومگوں کی پالیسی سے باہر نہیں آسکی۔ پوری دنیا کورونا کی وبا میں اپنے عوام کی خدمت کررہی ہے اور ہماری حکومت اس موقع پر بھی عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالنے میں لگی ہوئی ہے ۔ حکمران بتا رہے ہیں کہ ملک میں کورونا کی وجہ سے ایک کروڑ80 لاکھ لوگ بے روز گار اور7 کروڑ خط غربت سے نیچے چلے جائیں گے مگر اس صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومتی سطح پر کیا کیا جارہا ہے؟ وزیر اعظم بتانے کو تیا رہیں نہ وزرا اس پر بات کرتے ہیں۔ وفاق اور صوبوں میں جاری کشمکش اور چپقلش سے نقصان عوام کا ہورہا ہے ۔لوگ حکومتوں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ انہیں کچھ ریلیف ملے گا مگر حکمران ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے ہوئے ہیں ۔دنیا بھر میں لاک ڈائون نرم ،کاروبار،فیکٹریاں اور کارخانے چالو ہورہے ہیں مگر ہماری حکومت کی اب بھی کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری جنرل امیر العظیم ،نائب امرا اور ڈپٹی سیکرٹریزاور مرکزی شعبہ جات کے ذمے داران نے شرکت کی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچنے دیا گیا ،حکومت اوگرا کی سفارش پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ زیادہ کردیتی ہے مگر جب کمی کرنے کا وقت آتا ہے تو اوگرا سمیت کسی کی نہیں سنتی۔انہوں نے کہا کہ حکومت بیرون ملک سے بدحالی اور پریشانی میں آنے والے شہریوں سے ڈبل کرایہ ،ٹیسٹ اورقرنطینہ کے بھاری اخراجات وصول کررہی ہے جو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔اوور سیز پاکستانی ہر سال اربوں روپے کما کر ملک میں زرمبادلہ بھیجتے ہیں ،اب اگر عالمی وبا میں انہیں اپنے ملک کی ضرورت پڑی ہے تو ان کے ساتھ انتہائی شرمناک رویہ اپنایا جارہا ہے ۔ اجلاس میںکورونا وبا کے دوران اور رمضان المبارک میں قوم کی خدمت کرنے اور امدادی سرگرمیوں میں بھر پور حصہ لینے پر جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضا کاروں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں کارکنان نے جس دلجمعی سے قوم کی خدمت کی ہے اور دن رات کارکنان عوام کی خدمت کے کاموں میں مصروف رہے ہیں اس کا اعتراف پوری قوم کررہی ہے ۔انہوں نے کارکنان کو ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے باقی دنوں میں بھی اسی طرح مستحقین اور نادار لوگوں کا سہارا بنیں اور ان کی ضروریات کا خیال رکھا جائے ۔