قوم تحفظ ختم نبوت کے مسئلے پر یک جان ہے‘ سراج الحق

389

لاہور (پ ر) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانی نمائندگی ہونے نہ ہونے کے حوالے سے موجودہ مہم میں تاریخی کامیابی نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پوری قوم تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے مسئلہ پر یک جان ہے۔ وہ گزشتہ روز مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ سے فون پر بات چیت کر رہے تھے انہوں نے کہاکہ مجلس احرار اسلام برصغیر میں تحریک ختم نبوت کی بانی جماعت ہے اور 10 ہزار شہدا ختم نبوت کے مقدس خون کا اثاثہ بھی اس جماعت کے حصے میں ہے شہدائے ختم نبوت کے خون کا صدقہ ہے کہ 1974ء میں قادیانیوں کو قومی اسمبلی کے فلور پر غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا اور 1984 میں امتناع قادیانیت ایکٹ جاری ہوا جو بعد میں تعزیرات پاکستان کا حصہ بنا۔ انہوں نے کہا کہ دستور ی وعدالتی فیصلوں سے قادیانی مسلسل انحراف کر رہے ہیں وہ اپنی متعینہ آئینی حیثیت کو نہ مان کر ریاست کو چیلنج کر رہے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے تماشا دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ربوہ میں بھی ریاستی رٹ نظرآنی چاہیے جو نہیں آرہی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے نیشنل منارٹیز کمیشن کوقادیانی نمائندگی نہ دینے کے حوالے سے سمری بھیج کر جہاں آئینی تقاضا پورا کردیا ہے وہاں ملت اسلامیہ کے جذبات کی تر جمانی بھی کی ہے۔ مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے تحریک ختم نبوت کی مسلسل پذیرائی کر نے پر سراج الحق کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے بانی رہنماء ہیں اور ہمارے شریک سفر بھی‘ عبداللطیف خالد چیمہ نے سراج الحق سے کہا کہ ہم توقع اور یقین رکھتے ہیں کہ اسلامی نظام کے نفاذ کی پرامن جد جہد اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کا کام ہم مل جل کر کرتے رہیں گے۔