قال اللہ تعالیٰ و قال رسو ل اللہ ﷺ

556

 

پھر اہل کتاب میں سے جن لوگوں نے ان حملہ آوروں کا ساتھ دیا تھا، اللہ ان کی گڑھیوں سے انہیں اتار لایا اور اْن کے دلوں میں اْس نے ایسا رْعب ڈال دیا کہ آج ان میں سے ایک گروہ کو تم قتل کر رہے ہو اور دوسرے گروہ کو قید کر رہے ہو۔ اس نے تم کو ان کی زمین اور ان کے گھروں اور ان کے اموال کا وارث بنا دیا اور وہ علاقہ تمہیں دیا جسے تم نے کبھی پامال نہ کیا تھا اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے نبیؐ، اپنی بیویوں سے کہو، اگر تم دنیا اور اس کی زینت چاہتی ہو تو آؤ، میں تمہیں کچھ دے دلا کر بھلے طریقے سے رخصت کر دوں۔اور اگر تم اللہ اور اس کے رسولؐ اور دار آخرت کی طالب ہو تو جان لو کہ تم میں سے جو نیکو کار ہیں اللہ نے ان کے لیے بڑا اجر مہیا کر رکھا ہے۔ (سورۃ الاحزاب:26تا29)

سیدنا ثوبانؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: بہتر اشرفی؟ جس کو آدمی خرچ کرتا ہے وہ (اشرفی) ہے جسے اپنے گھر والوں پر خرچ کرتا ہے (اس لیے کہ بعض ان میں سے ایسے ہیں جن کا نفقہ فرض ہے جیسے صغیر اولاد) اور اسی طرح وہ اشرفی جس کو اپنے جانور پر فی سبیل اللہ خرچ کرتا ہے (یعنی جہاد میں) اور وہ اشرفی جس کو اپنے رفیقوں پر اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے۔ ابو قلابہ نے کہا کہ (آپ نے) عیال سے شروع کیا پھر ابو قلابہ نے کہا کہ اس سے بڑھ کر کس کا ثواب ہے جو اپنے چھوٹے بچوں پر خرچ کرتا ہے یا اللہ تعالیٰ ان کو اس کے سبب سے (کسی کے آگے) ہاتھ پھیلانے سے بچا دے یا نفع دے اور ان کو غنی کر دے۔ (صحیح مسلم)