بدین:جماعت اسلامی کے تحت یوم خواتین مارچ کل ہوگا،تیاریاں مکمل

264

بدین (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی حلقہ خواتین ضلع بدین کی جانب سے یوم خواتین 8 مارچ کے موقع پر خواتین کانفرنس اور ریلی کی تیاریاں مکمل، حلقہ خواتین کی ذمے دران کا ضلع بھر کا دورہ اور دعوت نامہ تقسیم کیے گئے۔ جماعت اسلامی حلقہ خواتین ضلع بدین کے تحت خواتین کے عالمی دن کے موقع پر آٹھ مارچ کو بدین پریس کلب میں خواتین کانفرنس منعقد کرنے کی تیاریوں کے سلسلے میں ضلع بدین کی ناظمہ صفیہ شمس تھیبو، نائب ناظمہ مریم جمیلہ، ناظمہ بدین سٹی شازیہ کھوسہ نے بدین ضلع کے دورے کے موقع پر جماعت اسلامی حلقہ خواتین کے علاوہ دیگر سیاسی، سماجی خواتین رہنماؤں، منتخب نمائندوں، صحافیوں کو عورت کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ خواتین رہنماؤں نے دورے کے موقع پر رکن صوبائی اسمبلی تاج محمد ملاح، پیپلز پارٹی لیڈیز ونگ ضلع بدین کی صدر تنزیلہ قنبرانی، ڈاکٹر خالدہ مندہرو، پیپلز پارٹی کی رکن ضلع کونسل ساجدہ تالپور، رکن ضلع کونسل مرزا گروپ خورشید میمن، پی ٹی آئی رہنما ایڈووکیٹ فرحت بچل پڑھیار، انفارمیشن آفیسر بدین کینجھر میمن کے علاوہ بدین پریس کلب کے دورے کے موقع پر حیدر آباد یونین آف جرنلسٹ کے سینئر نائب صدر تنویر احمد آرائیں، جنرل سیکرٹری بدین پریس کلب شوکت میمن سے ملاقات کر کے کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ اس موقع پر جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی ضلعی عہدیدران صفیہ شمس، مریم جمیلہ، شازیہ کھوسو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان جو کہ حقوق نسواں کا پاسدار ہے، ان حقوق پر عملدرآمد کو ہر سطح پر یقینی بنایا جائے۔ اللہ نے ماں کے قدموں میں جنت، بیوی کو نصف ایمان اور بیٹی کو جنت کا باعث قرار دیا ہے۔ عورت کو گھر کی ملکہ بنا کر معاش کی فکر سے آزاد اور بازار کی زینت بننے سے منع فرمایا ہے۔ ہم پاکستانی عورت کو وہ تمام سماجی اور معاشی حقوق دلوانا چاہتے ہیں جو دین اسلام ان کو دیتا ہے مگر ہمارا معاشرہ ان کی فراہمی میں رکاوٹ بنتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے کئی علاقوں میں کاروکاری، قرآن سے شادی اور عورت کو دیگر رسم ورواج اور روایات کا پابند بنایا گیا ہے، جو بحیثیت انسان اس کی حق تلفی اور ہمارے دین کے منافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عورت کو نسلوں کی تربیت کی عظیم الشان ذمے داری دے کر عورت کی نسوانیت کی حفاظت اور اس کی تکریم فرمائی گئی ہے۔ یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ جن معاشروں میں عورت کا استحصال ہوگا، وہاں زوال ہی زوال ہو گا۔