غیر ضروری ٹیکس کا خاتمہ، درست فیصلہ

403

وزیر اعظم عمران خان نیازی نے چھوٹے دکانداروں اور کاروبار پر عاید غیر ضروری ٹیکس ختم کرنے اور لائسنس کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں ۔ صوبوں میں لائسنسنگ رجیم کے حوالے سے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے مقامی حکومت کی سطح پر مختلف کاروباری سرگرمیوں کے لیے درکار ڈیڑھ سو کے لگ بھگ مختلف لائسنسوں کے نظام کو ختم کرنے اور ضروری لائسنس کے لیے طریقہ کار کو آسان بنانے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیر اعظم کا یہ ایک مستحسن فیصلہ ہے جس کے تحت انہوں نے صوبوں کو چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو 30 یوم میں آسانی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اس کا روز ہی مشاہدہ ہوتا ہے کہ سرکاری عمال عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے بجائے تنگ کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں ۔چاہے جو بھی قانون بنالیا جائے ، قانون پر عملدرآمد کروانے کے ذمے دار ادارے اور افسران اس قانون کی مدد سے مزید رشوت ستانی کے راستے نکالتے ہیں ۔ اس کی ایک مثال کراچی میں ون وے کی خلاف ورزی کو روکنا تھا ۔ ون وے کی خلاف ورزی کرنے کی سزا مقرر ہے ، اس کے باوجود کراچی سمیت پورے صوبے میں دھڑلے سے و ن وے کی خلاف ورزی جاری ہے ۔ ون وے کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کرنے والوں کے لیے انہیں گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ کراچی میں ون وے کی خلاف ورزی تو کیا ختم ہوتی اس سے پولیس والوں کی چاندی ہوگئی ۔ کوئی ون وے کی خلاف ورزی کرے یا نہ کرے ، پولیس اہلکار شکروں کی طرح سڑک پر ڈرائیوروں کو گھیر رہے ہوتے ہیں ۔ پہلے رشوت کے ریٹ دسیوں روپے میں تھے جو بڑھ کر سو روپے سے اوپر پہنچے اور اب ون وے کی خلاف ورزی پر گرفتاری کے نام پر ہزاروں میں پہنچ گئے ۔ سرکار کو دکھانے کے لیے چند فیصد گرفتاریاں بھی کی جارہی ہیں ۔ کچھ ایسی ہی صورتحال بلدیاتی اور صوبائی افسران کی بھی ہے ۔ صارفین کے حقوق غصب کرنا معمولات میں شامل ہے مگر سرکاری عمال کی دلچسپی محض رشوت وصول کرنے تک ہے ۔ اس امر کی طرف پہلے بھی توجہ دلائی جاتی رہی ہے کہ درجنوں اقسام کے ٹیکس کی وصولی کے بجائے انہیں ضم کرکے ایک ہی شکل دے دی جائے اور اس کی وصولی آسان بنائی جائے تاکہ دکانداروں اور چھوٹے کاروبار کرنے والوں سے رشوت وصول کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی جاسکے اور کاروباری ماحول کو سازگار بنایا جاسکے ۔ عمران خان نیازی نے درست سمت میں فیصلہ کیا ہے ۔ امید کی جاسکتی ہے کہ صوبے بھی اس ہدایت پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل کریں گے ۔ سندھ کے علاوہ بقیہ تین صوبوںمیں تو عمران خان نیازی کی پارٹی تحریک انصاف ہی کی حکومتیں ہیں ، کم از کم ان میں ہی فوری طور پر اس فیصلے پر عملدرآمد شروع کردیاجائے ۔