پیوٹن کے نامزد وزیراعظم کی پارلیمان سے منظوری

205
ماسکو: میخائل میشوسٹن وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد پارلیمان سے خطاب کررہے ہیں

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی پارلیمان نے صدر ولادیمیر پیوٹن کے نامزد کردہ میخائل میشوسٹن کو بھاری اکثریت سے وزیراعظم منتخب کر لیا۔ اس حوالے سے ہونے والی رائے شماری میں 53 سالہ میشوسٹن کو 424 میں سے 383 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی اور 41 نے اپنے ووٹ کا حق محفوظ رکھا۔ اہم بات یہ رہی کہ کہ ان کے خلاف کوئی ووٹ نہیں پڑا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق پارلیمان کی جانب سے منظوری کے بعد صدر پیوٹن نے میشوسٹن کے عہدہ سنبھالنے کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے، جس کے بعد انہوں نے جلد ہی اپنی کابینہ کے ناموں کا اعلان کرنے کا کہا ہے۔ واضح رہے کہ میشوسٹن کا روسی ٹیکس سروس کی سربراہی اور صدر پیوٹن کے ساتھ آئس ہاکی کھیلنے کے سوا ملک میں کوئی اور سیاسی تعارف نہیں ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز صدر پیوٹن نے ملکی سیاسی نظام میں بڑی اصلاحات کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد وزیراعظم دیمتری میدویدوف نے اپنی کابینہ سمیت استعفا دے دیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی سیاسی اصلاحات کے مطابق ایک ریفرنڈم کے ذریعے صدر ولادیمیر پیوٹن مستقبل میں یا تو بطور وزیر اعظم زیادہ اختیارات کے ساتھ حکومت کریں گے یا پھر ریاستی کونسل کے سربراہ کا ایک نیا اور بااختیار عہدہ حاصل کر لیں گے۔ واضح رہے کہ پیوٹن ماضی میں کئی بار ریاستی کونسل کے قیام کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ مبصرین کا کہنا تھا کہ اگر مقبولیت میں گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا تو آیندہ آنے والی روسی پارلیمان صدر پیوٹن کے لیے کم دوستانہ رویے کی مظہر ہو سکتی ہے۔