تاجروں کا سوئی سدرن ہیڈ آفس پر دھرنا ،مذاکرات کامیاب،کمیٹی قائم

260

کراچی (نمائندہ جسارت) شہر کے تمام صنعتی علاقوں میں صنعتوں کو گیس کی بندش کے خلاف کراچی انڈسٹریل فورم کی جانب سے ایس ایس جی سی ہیڈ آفس کراچی کے باہرڈھائی گھنٹے جاری رہنے والا احتجاجی مظاہرہ ایم ڈی ایس ایس جی سی سے مذاکرات کی کامیابی کے بعد ختم کردیا گیا۔ ایس ایس جی سی حکام نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرادی۔تفصیلات کے مطابق صنعتوں کو سوئی گیس کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کے بعد ہونے والے ایس ایس جی سی حکام اور صنعتکاروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، جس کے بعد صنعتکاروں نے احتجاجی دھرنا ختم کردیا۔ایم ڈی ایس ایس جی سی وسیم احمد نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کیپ ٹیو پاور سے 50 ایم ایم سی ایف ڈی بحال کی جارہی ہے، باقی معاملات کی شرائط و ضوابط ایک مہینے میں مرتب ہوں گے، کوشش کریں گے لوڈ مینجمنٹ کا ایشو نہ ہو۔دھرنے کے اختتام پر صنعتکاروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کو گیس ملے گی تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔سراج قاسم تیلی نے کہا کہ انڈسٹری کو ایک منٹ کے لیے بھی بند نہیں ہوناچاہیے، کمیٹی بنے گی اور جو بھی فیصلہ ہوگا وہ ملک کے مفاد میں ہوگا، کمیٹی ٹی او آر پر صنعتکاروں کو اعتماد میں لے گی کچھ بھی ہوجائے صنعتوں کو گیس ملنی چاہیے۔قبل ازیں صنعتوں کو گیس کی بندش کے خلاف ایس ایس جی سی ہیڈ آفس کراچی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، کراچی کے صنعتکار گیس کی عدم فراہمی کے خلاف سڑکوں پر آگئے، احتجاجی مظاہرے میں فیکٹری مالکان سمیت مزدوروں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر زبیرموتی والا،جاویدبلوانی، کاٹی کے صدر عمر ریحان، سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر سلیمان چائولہ اوردیگر بھی موجود تھے، مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔سراج قاسم تیلی نے کہا کہ ایس ایس جی سی گیس کی فراہمی کے جھوٹے وعدے کررہی ہے، سندھ 72 فیصد گیس پیدا کرتا ہے لیکن حکومت کچھ نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ لوگ بے روزگار ہورہے ہیں اور حکومت پالیسی بنانے کی باتیں کررہی ہے جب تک گیس فراہمی کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔بعد ازاں مظاہرین اور ایس ایس جی سی حکام کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا، اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ مظاہرین اورایس ایس جی سی حکام کے درمیان مذاکرات کے دوران ایم ڈی ایس ایس جی سی وسیم احمد نے اسلام آباد سے رابطہ کرکے وفاقی وزیر پیٹرولیم عمرایوب کو صنعتکاروں کے احتجاج سے آگاہ کیا۔ایم ڈی ایس ایس جی سی نے مظاہرین کو کراچی کی صنعتوں کے گیس والز بحال کرنے اور صنعتوں کو دیے گئے نوٹسز واپس لینے کی یقین دہانی کرائی۔ایم ڈی ایس ایس جی سی وسیم احمد کا کہنا تھا کہ میرٹ آرڈر تبدیل کرنے پربات چیت ہورہی ہے، صنعتکار اگر میرٹ آرڈر تبدیل کرادیں تو مسئلہ حل ہوجائے گا۔ایم ڈی ایس ایس جی سی نے مظاہرین کو سبسڈائز ریٹ پر آر ایل این جی کی پیشکش کی اور کہا کہ وفاق سے یومیہ100ایم ایم سی آرایل این جی لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔