حیدرآباد کے تاجر کا کراچی میں قتل حکومتی دعوئوں پر سوالیہ نشان ہے ،محمود حامد

102

کراچی (نمائندہ جسارت)آ ل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈراینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے صدر محمودحامد سینئر نائب صدر سید لیاقت علی عثمان شریف اور نوید احمد نے حیدرآباد کے تاجر عمران کھتری کے اغوا اور قتل پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس کو جمعہ کے روز اغوا کیا گیاتھا، عمران کھتری حیدرآبادمیں کپڑے کی تجارت کرتا تھاوہ کپڑے کی خریداری کے لیے جمعے کے روز کراچی پہنچا تھا جس کے بعد اس کا ٹیلی فون بند ہوگیا اور اس کے ورثانے اس کو بہت تلاش کیا مگر اس سے کوئی رابطہ نہ ہو سکا ہفتے کے روز سرجانی ٹاؤن سے عمران کھتری کی لاش برآمد ہوئی ہے لاش کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ عمران کھتری کو قتل سے پہلے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ سے سیکڑوں تا جر خریداری کی غرض سے روزانہ کراچی آتے ہیں ،ان کے ساتھ لوٹ مار عام بات ہے مگرعمران کا قتل انتظامیہ کے دعوئوں پر سوالیہ نشان ہے۔ اسمال ٹریڈرز کے رہنماؤں نے عمران کے قتل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ، ڈی جی رینجرز اور ڈی آ ئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ عمران کھتری کے بہیمانہ قتل کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے اور مجرموں کو گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ اسمال ٹریڈرز کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت سب اچھا ہے کے دعوے کرنے کے بعد چین کی بانسری بجا رہی ہے اور امن وامان کو قائم کرنے کے بلندوبانگ کیے جا رہے ہیں مگر جرائم پیشہ افراد اپنی کارروائیاں لوٹ مار اور بہیمانہ قتل کی وارداتیں کر کے فرارہو جاتے ہیں جو حکو متی دعوؤں پر سوالیہ نشان ہے۔ تاجر رہنماؤں نے نے عمران کھتری کے اہل خانہ اور تاجران حیدرآباد کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمال ٹریڈرز اور کراچی کے تاجر اپنے حیدرآباد کے تاجر بھائیوں کے ساتھ ہیں اور اس غم میں ان کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔
محمود خان