قاسم سلیمانی کی ہلاکت داعش کے لئے باعثِ مسرت ہے

533

امریکا اور اس کے زیر قیادت اتحادیوں نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے ساتھ ہی دہشت گردوں کے خلاف عراق میں آپریشن معطل کردیا ہے اور اعلان کیا کہ اب ان کااصل مقصد اپنا دفاع کرنا ہے۔

امریکا کی یہ مدافعانہ حکمت عملی داعش کے لئے خوشخبری  ہے کیونکہ  اس کو مقامی خطے میں اپنی “خلافت” کے ٹوٹنے سے جو نقصان ہوا تھا اب امریکا کے مدافعاتی لائحہ عمل سے اسے دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا موقع مل گیا ہے اور ہو سکتا ہے اس کی وارداتوں میں مزید تیزی آجائے۔ سونے پہ سہاگہ یہ کہ عراقی پارلیمنٹ نے پورے ملک سے فوری طور پر امریکی انخلا کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تحریک بھی  منظور کرلی ہے۔

عراق اور شام کے علاقے پر داعش کا کنٹرول ختم کرنے کے لئے سن 2016 اور 2017 میں ایک بڑے فوجی آپریشن کی ضرورت تھی اورعراق میں ایسی ایلا ئٹ آرمی اور پولیس یونٹ موجود ہے  جن کو داعش کے خلاف جنگ میں شامل کر نے کے لئے امریکا اور یورپی اتحادیوں نے تربیت دی ہے۔

مشرقی وسطیٰ اور بلخصوص عراق کو اس پہلو پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا کہ  داعش کئی سالوں سے انتہائی لچکدار رہا ہے۔ داعش کےکئی اہم سرغنوں  کی موت یا جیل میں نظر بند ہونے کے باوجود یہ تنظیم اب بھی اپنے ناپاک ارادوں سے لیس ہے اور عراق اور شام میں اپنے مقامات میں بھتہ لینا اور مزید زندگیوں کے خاتمے میں سرگرم ہے۔