تنخواہ کی عدم ادئیگی پر ا من فاؤنڈیشن کی ایمبولینس سروس مکمل طور پر بند،

903

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)امن فاؤنڈیشن کے ملازمین نے تنخواہ کی عدم ادئیگی پر ایک بار پھر کراچی میں ایمبولینس سروس کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے، ایمبولینس سروس بند کرنے کی وجہ محکمہ صحت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی ہے،

امن فاؤنڈیشن کی ایمبو لینس سروس معطل ہونے کے باعث مریضوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہیں،45 کروڑ روپے سالانہ میں امن فاؤنڈیشن اور محکمہ صحت کے درمیان معاہدہ ہوا تھا، معاہدے کے تحت امن فاؤنڈیشن کی 60 ایمبولینس سندھ ریسکیو اینڈ میڈیکل سروسز میں چلنا تھی، محکمہ صحت اور امن فاؤنڈیشن کے درمیان رواں سال مئی میں معاہدہ طے پایا تھا،

امن فاؤنڈیشن نے محکمہ صحت سندھ کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ایمبولینس سروس بند کردی ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل منیجر امن فاؤنڈیشن خاقان سکندر نے عارضی طور پر سروس کی معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد سندھ حکومت کو بدنام کرنا نہیں ہے،چند ماہ سے فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث ایمبولینسوں کی تعداد میں کمی کی گئی تاہم جمعرات سے یہ سروس مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ جلد (آئندہ چند دنوں میں) فنڈز فراہم کردیئے جائیں گے، جس کے بعد سروس دوبارہ شروع کر دی جائے گی، امن ایمبولینس سروس کا نام اب سندھ میڈیکل اینڈ ریسکیو سروس ہوگا جو سندھ حکومت کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلائی جارہی ہے۔

امن فاؤنڈیشن کے ایک افسر نے اپنا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جولائی سے اب تک ا من فاؤنڈیشن کے ملازمین کی تنخواہ کی ادئیگی نہیں کی جاسکی ہے جس کے باعث امن فاؤنڈیشن کی ایمبولینس سروس مکمل طور پر بندکردی گئی ہے،امن فاؤنڈیشن ایمبو لینس سروس کا ماہانہ خرچہ ساڑھے 3کروڑ روپے سے زائد ہے جس میں پٹرول،اوکسیجن،میڈیکل،ملازمین کی تنخواہ سمیت دیگر اخراجات شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ جولائی سے اکتوبر کا مہینہ آگیا ہے لیکن ہمیں سندھ حکومت کی جانب سے معاہدے کے مطابق فنڈز جاری نہیں کیے گئے ہیں، فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے ا من فاؤنڈیشن کے ملازمین کو 3ماہ سے زائد ہوگیا ہے تنخواہ کی ادئیگی نہیں کی جا سکی ہے،

تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے ملازمین معاشی تنگی کا شکار ہوکر ادھار کھانے جبکہ بعض فاقے کشی پر مجبور ہیں،اور ان کے بچوں کا سلسلہ تعلیم بھی متاثر ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ ا من فاؤنڈیشن کی ہیلپ لائن سروس1021پر کال کرنے والے شہریوں کو اب یہ پیغام موصول ہو گا کہ فنڈز نہ ملنے کے باعث امن فاؤنڈیشن کی ایمبو لینس سروس عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے،

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ مسلئے کو حل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن سند ھ کی بیورو کریسی اتنی مظبوط ہے جسکی وجہ سے ا من فاؤنڈیشن کے فنڈز کو جاری نہیں کیا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت امن فاؤنڈیشن کو ایمرجنسی اور فرسٹ ایڈ سہولیات کے ساتھ مفت سروس فراہم کرنا تھی، اور ہم یہ سروس فراہم بھی کررہے تھے،عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2 کروڑ کی آبادی کے لئے کم از کم 200 ایمبولینس تمام فرسٹ ایڈ سہولیات کے ساتھ ہونا چاہیے اور ا من فاؤنڈیشن کی ایمبو لینس میں یہ تما م تر سہولیات موجود ہیں جو عالمی ادارہ صحت کی ہدایت کے مطا بق ہے،

اس حوا لے سے ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے امن ایمبولینس سروس بند ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ امن ایمبولینس کے بند ہونے کا تاثر غلط ہے امن ایمبولینس کے فنڈز کی سمری وزیراعلی سندھ کو ارسال کردی گئی ہے یہ شہریوں کے لئے ایک بہترین سروس ہے۔

وزیراعلی سندھ کی منظوری کے بعد فنڈز جاری کردئیے جائینگے۔پچھلے سال کی طرح امسال بھی امن ایمبولینس سروس کو بیل آؤٹ پیکج دے رہے ہیں سندھ حکومت کی خواہش ہے کہ یہ سروس جاری رہے۔