محکمہ آبپاشی میں من پسند افراد کی بھرتی میرٹ کا قتل ہے، شبیر انصاری

218

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے نائب صدر سابق رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ شبیر حسن انصاری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایریگیشن کے کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کو مستقل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے لیکن ایریگیشن کی بنائی ہوئی کمیٹی کے ارکان نے سپریم کورٹ کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا اور کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کے ساتھ نئے لوگوں کی بھرتی کرنے کی فہرست بھیج دی جو سراسر ظلم ہے محکمہ ایریگیشن میں کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کے نام پر افسران کی پسند کے امیدواروں کی بھرتی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سراسر میرٹ کا قتل ہے انہوں نے کہا کہ ایریگیشن میں 5 سال سے کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف اپنی مستقل تقرری کے منتظر تھے کہ اچانک سیکرٹری ایریگیشن نے 5 افراد کی کمیٹی، دھنو مل چیف انجینئر ایریگیشن ڈیولپمنٹ ریجن 1حیدرآباد، جمال الدین منگھن پروجیکٹ ڈائریکٹر (WSIP)حیدرآباد، زاہد حسین شیخ سپرٹینڈنٹ انجینئر اسمال ڈیمز آرگنائزیشن سندھ حیدرآباد ، سہیل حمید بلوچ ٹیکنیکل آفیسر ایریگیشن ڈیولپمنٹ ریجن 1حیدرآباد، حاجی خان جمالی سپرٹینڈنگ انجینئر تھر کول واٹر ورکس حیدرآباد پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی اور کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کی فہرست مستقل کرنے کے لئے ارسال کریں لیکن ان پانچوں افسران نے اپنی اپنی پسند کے لوگوں کے نام کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف میں ظاہر کرکے 1000 کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کے بجائے 2000 کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کی فہرست سیکرٹری ایریگیشن کو بھیج دی تاکہ یہ نئے لوگ کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کے ساتھ بھرتی ہوجائیں مورخہ 05-10-2019 بروز پیر کو ان تمام کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کو دوسری کمیٹی، ڈویژنل کمشنر نواب شاہ کے سامنے پیش کیا جارہاہے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری سندھ سے درخواست کی کہ وہ فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کانٹیجینٹ پیڈ اسٹاف کے اصل ملازمین کو مستقل کرنے کے احکامات جاری کریں تاکہ لوگوں میں پائی جانے والی بے چینی دور ہوسکے۔