پنجاب کے صنعتی اداروں میں انسپکشن پر پابندی غیر آئینی ہے،شمس الرحمٰن سواتی

147

فیصل آباد(جسارت نیوز) صنعتکاروں اور حکومت کے گٹھ جوڑنے محنت کشوںکو غربت کی آخری حدتک پہنچادیاہے،پنجاب کے صنعتی اداروںمیں انسپکشن پر پابندی غیرآئینی وغیرقانونی اقدام ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،فیصل آباد کو ہائوس ریکوزیشن دی جانی چاہیے۔،ان خیالات کا اظہارنیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے فیصل آبادکے ایک روزہ دورہ کے دوران فیسکو ایمپلائزپاوریونین کے عہدیداروں کے اجلاس میں کیا۔اس موقع پرفیسکوایمپلائز پاوریونین کے صدر انجینئر محمدعظیم رندھاوا،جنرل سیکرٹری میاں افتخار،چیئرمین عبدالجبار،ایڈیشنل سیکرٹری ابوذر ، رانا عبدالوکیل،نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی رہنمامیاںاعجازحسین اور دیگر موجود تھے۔ شمس الرحمن سواتی نے کہاکہ صنعت کارلیبرقوانین پر پہلے ہی عملدرآمدنہیں کررہے،80 فیصدمزدورمحنت کش مستقل ملازمتوںسے محروم ہیں، حکومت کی اعلان کردہ کم ازکم اجرت کی پالیسی پر بھی عملدرآمدنہیں ہوا۔ حکمرانوں نے پوراملک آئی ایم ایف کوٹھیکے پردے دیاہے،آئی ایم ایف کے کارندے اپنے مفادات کے لیے پاکستان کو تباہ کررہے ہیں،بھوک وغربت افلاس غریبوںکامقدربن گئی ہے ان حالات میں محنت کشوںپر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملک میںحقیقی تبدیلی کے لیے اپناکرداراداکریں اورظلم کے نظام کے خاتمہ کیلیے اپناکردارادا کریں ۔ انہوں نے کہاکہ غریبوںکا دم بھرنے والی حکومت نے ملک میں مہنگائی کاطوفان برپاکردیاہے،عوام پہلے ہی مہنگائی اور غربت کی چکی میں پس رہے ہیں۔ان حالات میں قومی بجٹ نے غریبوںکو دیوارسے لگادیاہے حکومت نے مہنگائی میں200فیصدتک اضافہ کردیا لہٰذاسرکاری ملازمین کی تنخواہوںمیں 10فیصداضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے،حالیہ بجٹ حکومت پاکستان کابجٹ نہیں بلکہ آئی ایم ایف اوراس کے تنخواہ داروںکا بجٹ تھا۔ محنت کشوںکے حقوق کی ہرسطح پرجدوجہدکی جائے گی۔