خیرپور، انتظامیہ بھینسوں کے باڑے شہر سے باہر منتقل کرانے میں ناکام

151

 

خیرپور (نمائندہ جسارت) خیرپور انتظامیہ نے کمشنر سکھر اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات ہوا میں اڑا دیے، بھینسوں کے باڑے شہر سے کیٹل کالونی منتقل کرانے میں ناکام ہوگئی، کیٹل کالونی صفائی ستھرائی سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم، کروڑوں روپے کی خطیر رقم کا ضیاع۔ شہری بھینسوں کی وجہ سے آئے روز حادثات کا شکار، ہفتے کے دوران دو درجن سے زائد شہری موٹر سائیکل سوار اور پیدل چلنے والے زخمی ہوگئے، اسپتال انتظامیہ۔ شہریوں پنجل رند بلوچ، مختار علی، عاشر خان رند، ظفر چانڈیو، نصیر صدرور لاشاری، رئیس محمد علی چانڈیو، خیرپور میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ جیلانی، رکن قومی اسمبلی و پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی، خوابوں کے شہنشاہ سابق صوبائی وزیر منظور حسین وسان، وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی نواب خان وسان کے انتخابی حلقے کے عوام شہر بھر میں قائم بھینسوں کے باڑوں اور ان سے نکلنے والی گندگی کے سبب سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ شہر بھر میں صبح اور شام کے وقت بھینسوں کے ریوڑ کی وجہ سے پیدل چلنے کے ساتھ موٹر سائیکل سواروں اور دیگر گاڑیوں کے ساتھ حادثات روز کا معمول بن گئے ہیں۔ بھینسوں کی ٹکر سے ایک ہفتے کے دوران 30 سے زائد افراد زخمی ہوگئے، سول اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بھینسوں کی ٹکر کے نتیجے میں حادثات معمول ہیں۔ خیرپور شہر کے گنجان علاقوں مل کالونی، غریب آباد، پیرجو گوٹھ روڈ، سکھر روڈ، کراچی روڈ، لقمان، بھرگڑی، یونیورسٹی روڈ سمیت دیگر علاقوں، محلوں میں قائم بھینسوں کے باڑوں سے نکلنے والی بھینسوں کی وجہ سے ٹریفک کا جام ہونا، اسکول جانے والی بچیاں اور بچوں اور عام شہری کا پیدل چلنا محال ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے اسکول، دفاتر اور مزدوری پر جانے والے اپنے وقت پر منزل مقصود پر نہیں پہنچ پاتے ہیں۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ خیرپور شہر کے گنجان علاقوں میں قائم بھینسوں کے باڑوں سے نکلنے والے فضلے کو تعلیمی اداروں، اسپتالوں، ڈسپنسریوں اور کھیل کے میدان، پارکوں کے اطراف میں ڈال دیا جاتا ہے، نالوں اور گٹروں میں بہادیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے گندے پانی کی نکاسی کا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے، تعفن پھیلنے کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ ضلع انتظامیہ کو شہریوں نے بارہا نشان دہی کے ساتھ درخواستیں دیں کہ شہر سے بھینسوں کے باڑے کیٹل کالونی منتقل کیے جائیں، جس پر تاحال عمل در آمد نہ ہونے کے سبب بڑے حادثے کا خدشہ ہے۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ ضلع انتظامیہ کو سندھ ہائی کورٹ اور کمشنر سکھر کی جانب سے بھی حکم ملا ہوا ہے کہ وہ شہر بھر سے بھینسوں کے باڑے کیٹل کالونی منتقل کیے جائیں پر عمل درآمد نہ ہونے سے عدالت عالیہ کے حکم کی تنزولی کے زمرے میں آنے والے ارباب اختیار کیخلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔