سندھ حکومت اسپتالوں میں مریضوں کو سہولیات تک فراہم نہیں کرسکتی

183

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) گزشتہ روز اولڈ میرپور تھانے کی حدود میں دلخراش حادثے کا مقدمہ اولڈ میرپور تھانے پر نامعلوم ڈرائیور کیخلاف درج، پولیس نے گاڑی کو اپنی تحویل میں لے کر ڈرائیور کی تلاش شروع کردی، مرنے والوں کے ورثا سول اسپتال کے افسران اور عملے کیخلاف لاپروائی کا مقدمہ درج کروانے ٹائون پولیس اسٹیشن پہنچ گئے۔ گزشتہ روز سول اسپتال میرپورخاص کی جانب سے مرنے والے بچے کے ورثا کو ایمبولینس نہ دینے اور لاش کو موٹر سائیکل پر لے کر جاتے ہوئے حادثے میں بچے کے والد اورماموں کے انتقال کے دلخراش واقعے کے بعد سندھ اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ، پی ٹی آئی کے ایم این اے جے پرکاش اکرانی، رکن سندھ اسمبلی دعا بھٹو، ملک راج عبدالحق، پی پی پی کے رہنما کرن ہری رام اور دیگر متاثرہ افراد کے گوٹھ پہنچے اور ان سے تعزیت کا اظہار کیا اور مالی امداد کی۔ اس موقع پر حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی نااہلی ثابت ہوچکی ہے۔ سندھ حکومت کا یہ حال ہے کہ وہ اسپتالوں میں مریضوں کو صحت کی سہولیات تک فراہم نہیں کرسکتی اور نوبت یہاں تک آچکی ہے کہ مرنے کے بعد لاش کو منتقل کرنے کے لیے ایمبولینس تک فراہم نہیں کرسکتی، اگر ایمبولینس فراہم کردی جاتی تو دو قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنا بڑا واقع رونما ہوگیا لیکن حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ صوبائی وزیر صحت کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں سندھ اسمبلی میں اس واقعے کیخلاف آواز اٹھائوں گا۔ سندھ حکومت عوام کی خدمت کرنے کے بجائے سندھ کارڈ استعمال کر رہی ہے، ہم انہیں سندھ کارڈ استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ ہم سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ انتہائی افسوس ناک معاملہ ہے، غفلت کے مرتکب ملازمین کے ساتھ سخت کارروائی کی جائے گی اور متاثرہ خاندان کی مالی امداد کی جائے گی۔ اس موقع پر حلیم عادل شیخ کی جانب سے متاثرہ گھرانے کو پچاس ہزار روپے، کرن ہری رام نے 30 ہزار روپے اور بیت المال سندھ کے چیئرمین جنید لاکھانی کی جانب سے مرنے والوں کو فی کس 60-60 ہزار روپے دیے۔