15 ستمبر عوامی مارچ نااہل حکمرانوں کیخلاف عوامی آواز ثابت ہوگا،مولانا عبدالحق ہاشمی

154

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان میں جماعت اسلامی عوام کی آواز بن کر حکمرانوں سے حقوق چھین کر غریب عوام کی حالت بدل دے گی۔ جماعت اسلامی ہی تبدیلی لاسکتی ہے۔ 15 ستمبر عوامی مارچ عوام کے حقوق کے حصول، مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور کرپشن ونااہل حکمرانوں کیخلاف عوام کی توانا آواز ثابت ہوگی۔ عوامی مارچ کی کامیابی غریب محب دین ووطن عوام کی کامیابی ہے، عوامی مارچ میں شرکت کے لیے ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو دعوت دے رہے ہیں۔ مارچ بلاتفریق رنگ و نسل وزبان سب کے حقوق کے حصول کا مارچ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف اضلاع میں عوامی مارچ تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بے روزگاری، بدامنی، ناروا غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور سی پیک میں بلوچستان کا مناسب حصہ دلانے اور کشمیری عوام کو مظالم سے نجات دینے کے لیے عوام 15 ستمبر عوامی مارچ میں شرکت کریں، اگر ہم خاموش رہے اور اسی لوٹ مار کرنے والوں کے نعروں وباتوں میں آتے رہے تو مسائل حل ہونے کے بجائے مزید بڑھ جائیں گے، حکمرانوں کی بے حسی ولوٹ مار کی وجہ سے بلوچستان کے وسائل کو لوٹا جارہا ہے، صوبے کے وسائل کی امانت ان کو یہاں کے عوام پرخر چ کرنے والا کوئی نہیں۔ حکومت کے دعوے کے مطابق گزشتہ دس سال میں بلوچستان میں تیس ہزار کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی ہے۔ کرپٹ ممبران اسمبلی، کرپٹ افراد، موجودہ یا سابقہ بیورو کریسی کی ملی بھگت کی وجہ سے کرپشن زوروں سے جاری ہے۔ اس میں نیب اور عدلیہ کی بھی ملی بھگت شامل ہے۔ بلوچستان میں کرپٹ اشرافیہ پارٹی بدل بدل کر لوٹی ہوئی دولت کے ذریعے عوام پر ناجائز طریقے سے مسلط ہوتے ہیں، ملکی ادارے بلوچستان کی ظالم اشرافیہ کو پوری سرپرستی حاصل ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکنان مظلوم عوام کے ساتھ صوبے کے ظالم اشرافیہ کیخلاف نوجوانوں اور عوام کو منظم وفعال کرنے میں کردار ادا کریں۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے سلگتے مسائل کو حل کرنے، کرپٹ مافیا کو بے نقاب کرنے اور حکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لیے بلوچستان کو حق دو بلوچستان بھی پاکستان ہے مہم شروع کر رکھی ہے۔ اس مہم کی بدولت لٹیرے بے نقاب، عوامی مسائل اجاگر اور حل کی راہ متعین ہوگی۔ بلوچستان کو حقوق نہ دینے کی وجہ سے صوبے کے مسائل حل ہونے کے بجائے اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے جو لمحہ فکر ہے۔ ملک کے دیگر صوبوں میں میگا پروجیکٹ ترقی وخوشحالی کے ترقیاتی کام قیام پاکستان سے جاری ہیں جبکہ مظلوم بلوچستان کے عوام مظلوم ہی رہے۔ بلوچستان میں بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ، بے روزگاری، سی پیک کے ثمرات سے محرومی نے عوام کو مزید احساس محرومی کا شکار کردیا ہے۔ جماعت اسلامی اس ظلم کیخلاف جدوجہد کررہی ہے۔ بلوچستان کو حقوق دینے، عوامی اجتماعی مسائل حل ہونے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔