مودی کے متوالوں کا ایک اور کشمیری نوجوان سے انسانیت سوز سلوک کا واقعہ منظر عام پر آگیا، انتہاپسندوں نے کشمیری نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زنانہ کپڑے پہنا کر شہر بھر میں گھماتے رہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ راجھستان کے شہر الور میں پیش آیا جہاں بارہ مولا سے تعلق رکھنے والا 23 سالہ میر فرید اے ٹی ایم سے پیسے نکلوانے گیا تو انتہا پسندوں نے اسے دھرلیا اور تشدد کا نشانہ بنایا، اسے زنانہ لباس پہنا کر کھمبے سے باندھ دیا اور بازاروں میں گھمایا۔
میرفرید انجینئرنگ کا طالب علم ہے،متاثرہ نوجوان کے بھائی کا کہنا ہے کہ پولیس نے تشدد کرنے والے ہندوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ الٹا میر فرید کو تھانے لے جا کر زدو کوب کیا جارہا ہے جس سے وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=Q8u_TphZT04