موجودہ دور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا ہے‘ کاشف گلزارشیخ

372

کمشنر سندھ سوشل سیکورٹی کاشف گلزار شیخ نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں دنیا ایک گلوبل ولیج کی شکل اختیار کر گئی ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ مستقبل کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیاجائے، کیونکہ آنے والا وقت مصنوعی ذہانت کا ہوگا۔ انہوں نے یہ بات سیسی ہیڈآفس میں ادارے کے اکائونٹس اور آڈٹ افسران کے لیے منعقدہ ایک روزہ تربیتی کورس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کورس کاافتتاح وائس کمشنر صفدرحسین رضوی نے کیا جبکہ معروف ماہرمعاشیات شکیل انور کمال، فنانس کنسلٹنٹ اور سیسی کے سابق ڈائریکٹر نسیم احمد خان، سابق ڈائریکٹر آڈٹ عبدالمالک، ڈائریکٹر فنانس عامرعطا، ڈائریکٹر اکائونٹس فہیم احمد اور ڈپٹی ڈائریکٹرپینشن اینڈ گریجویٹی فنڈ بورڈ سیدخالد حسین نے شرکاء کو متعلقہ موضوعات پر لیکچر دیے۔ کمشنر سیسی نے کہاکہ ادارے کا شعبہ تربیت و تحقیق ادارے کے ملازمین کے لیے تربیتی کورس کا انعقاد جدید تقاضوں کے مطابق کررہا ہے۔ شرکاء کو چاہیے کہ ان کورسز سے بھرپوراستفادہ کریں اور اپنی پیشہ وارانہ زندگی میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کارلائیں۔ انہوں نے کہاکہ ان تربیتی کورسز کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ ہم پیشہ لوگ آپس میں مل بیٹھیں اور اپنے تجربات اور مشاہدات ایک دوسرے سے شیئر کریں اور روز مرہ کارکردگی میں پیش آنے والے مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر تبادلہ خیال کریں جس کے لیے ٹریننگ سیشن ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں۔ معروف ماہرمعاشیات شکیل انورکمال نے اپنے کلیدی لیکچر میں کہاکہ زمانہ قدیم سے اب تک تین ادوار آئے ہیں پہلا دورزراعت، دوسرا صنعتی انقلاب اور آج تیسرا دور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ اب کاغذ اور پلاسٹک کرنسی کی حیثیت معدوم ہوتی جارہی ہے جس کی جگہ ڈیجیٹل کرنسی لے رہی ہے۔ وائس کمشنر صفدرحسین رضوی نے کہاکہ آج کے دور میں جدید ٹیکنالوجی سے بہرہ مند ہونا ہر ایک کے لیے ضروری ہے تاکہ وہ موجودہ وقت کے ساتھ ہم قدم ہوں اور آنے والے وقت کے لیے خود کو تیار کرسکیں۔ نسیم احمدخان نے کہاکہ 1939 میں ورلڈوار اور 1945 میں UNO کے قیام کے بعد ILO کا قیام عمل میں آیاجس کے چارٹر پر پاکستان بھی آن بورڈ ہوا اور 1965 کے PESS Ordinance کے ذریعے پاکستان میں سوشل سیکورٹی اسکیم کا آغاز ہوا۔