پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے، علامہ راشد محمود سومرو

175

شکارپور (نمائندہ جسارت) جمعیت علما اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو نے مدرسہ درالعلوم شکارپور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح صاحب نے کشمیر کے حوالے سے کہا تھاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے آج کشمیر لہولہان ہے، کشمیری بہنوں اور بیٹیوں کی عزتیں لوٹی جارہی ہیں ، کشمیری پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں، پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے، او آئی سی اور اقوام متحدہ کے اجلاس بے فائدہ رہے ہم کشمیری کاز پر افواج پاکستان کے ساتھ ہیں، جب بھی پاک فوج حکم کرے گی تو ہمارے رضاکار سرحدوں کی حفاظت کے لیے پاک افواج کے ساتھ شانہ بشانہ جانی و مالی قربانی کے لیے تیار ہیں۔ اس موقع پر ضلع امیر مولانا عبداللہ پہوڑ، جنرل سیکرٹری مولانا عبداللہ مہر، عبدالرزاق عابد لاکھو ودیگر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا حالیہ دورہ امریکا پری پلان تھا اور ایک سودے کے تحت کشمیر کا سودا کیا گیا ہے۔ اس وقت پاکستان سفارتی میدان میں تنہا کھڑا ہے کوئی ملک پاکستان کے ساتھ اس ایشو پر کھڑا ہونے کے لیے تیار نہیں۔ اقوام متحدہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، ملکی معاشی حالات ابتر سے ابتر ہوگئے ہیں۔ حکمران جنہوں نے یہ دعوے کیے تھے کہ ہم ایک کروڑ نوکریاں دیں گے، 50 لاکھ گھر بنائیں گے لیکن آج لوگوں کے منہ سے دو وقت کا نوالہ تک چھینا جارہا ہے۔ حکمران جن کے اندر نہ ملک چلانے کی صلاحیت ہے نہ خارجہ پالیسی چلانے کی، یہ حکمران ملک کا معاشی طور پر بیڑا غرق کررہے ہیں اور اسلامی کاز کو نقصان پہنچانے کے لیے تلے ہوئے ہیں۔ تھرپارکر، اسلام آباد اور کراچی کے اندر قادیانیوں کے مراکز کا کھولنا اور ان کی تعمیرات کرنا اسلامی آئیڈیالوجی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ جمعیت علما اسلام ملک بھر میں 15 ملین مارچ کرچکی ہے۔ جمعیت علما اسلام فائنل ملین مارچ کے لیے اسلام آباد کی تیاری کررہی ہے۔ اکتوبر میں اسلام آباد میں ایسا دھرنا دیں گے کہ حکمران گھر جانے پر مجبور ہوں گے، جس کی تاریخ کا اعلان اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں ہوگا۔ اکتوبر میں ہم اسلام آباد جائیں گے اور ان حکمرانوں کو گھر روانہ ہونے تک خاموشی سے نہیں بیٹھے گے اور تحریک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاپتا مولانا بخت اللہ پہوڑ کو ظاہر کیا جائے اور ضلع شکارپور، جیکب آباد اور سندھ کے دیگر اضلاع میں ہمارے لوگوں کو فورتھ شیڈول میں ڈال کر ہماری تحریک میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے لوگوں کے فورتھ شیڈول سے نام نکالے جائیں۔ مولانا راشد محمود نے کہا کہ قبائلی جھگڑے کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت سنجیدہ کوشش لے۔ معصوم بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں۔ ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسا گھنائونہ جرم کرنے کا سوچ بھی نہ سکے۔