طلبہ یونین کو بحال کرکے تعلیمی اداروں کو تباہی سے بچایا جائے، سندھو نواز

110

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) یوتھ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں سندھو نواز گھانگھرو، سہیل بھٹو، سمن بروہی ودیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ طلبہ یونین کو فی الفور بحال کرکے تعلیمی اداروں کو تباہی سے بچایا جائے۔ یہ مطالبہ انہوں نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک میں مزدور تنظیموں سمیت طلبہ تنظیمیں کام کرتی ہیں اور ان کو اپنی تنظیم سازی کا مکمل اختیار حاصل ہوتا ہے جبکہ یہ تنظیمیں اپنے کارکنوں کے لیے مثبت سرگرمیاں منعقد کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے بھی طلبہ کی حیثیت میں اپنی سیاست کی ابتدا کی تھی جس کے بعد انہوںنے وزارت عظمی کا عہدہ حاصل کیا۔ طلبہ یونین تربیت کا ابتدائی مرحلہ ہے اور جب سے طلبہ تنظیموں پر پابندی لگائی گئی ہے کالجوں، یونیورسٹیوں میں مثبت سرگرمیوں کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں طلبہ سیاست پر پابندی ہے، جس کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں طلبہ کے مسائل بے انتہا بڑھ گئے ہیں، اسکالر شپ کے خاتمے کی وجہ سے غریب اور درمیانے طبقے سے تعلق رکھنے والے تعلیم سے محروم ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ طلبہ یونین کی بحال کے لیے 21 سمبر کو حیدر آباد میں علامہ داؤد پوتہ لائبریری سے پریس کلب تک عظیم الشان ریلی نکالی جائے گی، جس میں تمام طلبہ تنظیموں کو شرت کی دعوت دی جائے گی۔