سول اسپتال کے اویس ربانی کی اپیل

222

سول اسپتال کراچی کے وارڈ بورڈ محمد اویس ربانی صدیقی نے کراچی پریس کلب پر جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کو 5 جون 2017ء کو بنا کسی وارننگ اور شوکاز کے برطرف کردیا گیا تھا جس کی وجہ یہ ہے کہ فدوی کی والدہ ٹبا اسپتال کے آئی سی یو میں موجود تھیں جس کی اطلاع میں نے اپنے آفس میں بمع فائل کے ساتھ جمع کروائی تھی جس پر P4 کے کلرک نے مجھے گالیاں بکیں۔ جب میں نے جوائننگ کی تو ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ آپ کی نوکری ختم ہوچکی ہے اس کے بعد سے اب تک سول اسپتال کے الیاس بھٹی AO قدیر متیلو اور AMS عارف نیاز مستقل روز صبح بلاتے ہیں اور چھٹی کے ٹائم کہتے ہیں کہ آپ صبح آنا ہمیں آپ سے بات کرنی ہے۔ آخری ایسی کون سی بات ہے کہ آج ڈیڑھ سال تک یہ بات نہیں کرسکے اور ان لوگوں نے میرا اکائونٹ بھی سیز
کروادیا ہے۔ 26 سال کی نوکری ایک دن میں ختم کردی اس لیے کہ میں ایک چھوٹا آدمی ہوں اور نہ ہی سیاسی ہوں اور جو سالوں سال نوکری سے غائب ہوتے ہیں ان کی تو آج تک کوئی تنخواہ نہیں کٹی ہے۔ انہوں نے سول اسپتال کے MS سے اپیل کی کہ اسے ملازمت پر بحال کیا جائے۔ بینک کے نام کا ایک اتھارٹی لیٹر جاری کیا جائے تا کہ میں اپنا اکائونٹ کو چیک کرسکوں۔ انہوں نے کہا کہ بارہا درخواست دینے کے باوجود بھی ڈپارٹمنٹ کسی بھی قسم کا لکھا ہوا (written) جواب نہیں دیتا۔