جیکب آباد 5 اسکولوں کی تعمیرات رک گئی ٹھیکیدار فنڈز لے کر فرار

235

جیکب آباد (نمائندہ جسارت) ٹھیکیدار کروڑوں روپے کے فنڈز لے کر کام بند کرکے فرار، پانچ اسکولوں کا تعمیراتی کام متاثر، طلبہ اور اساتذہ گرمی میں تڑپنے لگے۔ جیکب آباد کے محکمہ ایجوکیشن ورکس کی جانب سے بھاری رشوت کے عوض سندھ حکومت کے ترجیحی پروگرام کے پیکیج نمبر تھری پر ٹھیکیدار کو ایڈوانس تین کروڑ جاری کیے گئے، رقم وصول کرنے کے بعد ٹھیکیدار پانچ اسکول گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول حوالدار بروہی، جی بی پی ایس بگھیا، جی بی پی ایس اسپیشل فورس، جی بی پی ایس ریلوے کالونی، گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول سومرہ محلے کا تعمیراتی کام بند کرکے غائب ہوگیا ہے، جس کے باعث پانچوں اسکولوں کا تعمیراتی کام رک گیا ہے اور اساتذہ سمیت طلبہ سخت پریشان ہیں۔ ادھورے کام کی وجہ سے مذکورہ اسکولوں میں تدریسی عمل شدید متاثر ہورہا ہے، جس پر مذکورہ اسکولوں کا عملہ سراپا احتجاج بنا ہوا ہے۔ اس سلسلے میں گورنمنٹ پرائمری اسکول ریلوے کالونی کے ہیڈ ماسٹر نذیر احمد لاشاری نے بتایا کہ ٹھیکیدار نے اسکول کی تعمیرات کے بہانے باغ بھی تباہ کردیا ہے، فرش بھی نہیں بنایا، جس کے باعث سخت پریشان ہیں اور جو کام کیا گیا ہے وہ بھی ناقص ہے۔ کمروں میں نہ دروازے لگے ہیں، نہ کھڑکیاں اور نہ ہی بجلی کا کوئی انتظام ہے۔ حوالدار بروہی اسکول کے ہیڈ ماسٹر سید نور شاہ نے کہا کہ اسکول کا مرکزی دروازہ نہیں لگایا گیا، گرائونڈ کا کام ادھورا ہے، کئی بار ڈی سی سمیت دیگر بالا حکام کو شکایت کی پر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ کلاس روم کا کام رہتا ہے، جب بھی ٹھیکیدار سے بات کرو کہتا ہے فنڈ نہیں ملے۔ اس سلسلے میں ٹھیکیدار امتیاز ملانو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی جو کامیاب نہیں ہوسکی۔