عمرانی دور میں قادیانیوں پر نوازشات

811

عمران خان نے اقتدار میں آنے کے بعد پہلا نعرہ مدینہ کی ریاست کا لگایا تھا مگر عملی طور پر ان کے تمام اقدامات پاکستان کے اسلامی تشخص ہیکے خلاف ہیں ۔ ایک منظم منصوبے کے تحت خیبر پختون خوا اور پنجاب کے صوبوں سے عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے مضامین درسی کتب سے خارج کیے جارہے ہیں تو کبھی آیات کا غلط ترجمہ بچوں کو پڑھایا جارہا ہے ۔ان دونوں صوبوں میں عمران خان کی تحریک انصاف ہی کی حکومت ہے ۔ دریدہ دہنی یہیں تک محدود نہیں ہے بلکہ اسلام دشمن قادیانیوں کو پاکستان میں کُھل کھیلنے کی مکمل آزادی دے دی گئی ہے ۔ چناب نگر ربوہ میں قادیانی پہلے ہی ریاست کے اندر ریاست کا درجہ رکھتے ہیں ۔ اب تو اہم ترین سرکاری عہدوں پر قادیانیوں اور قادیانی نواز عناصر کو تعینات کیا جارہا ہے ۔ پورے ملک میں اور بیرون ملک قادیانی اچانک سرگرم ہوگئے ہیں اور پاکستان میں اپنا مرکز منتقل کرنے کی بات کرنے لگے ہیں ۔قادیانیوں کے سرغنہ مرزا طاہر نے ایک سوال کے جواب میںکہا ہے کہ مرکز منتقل ہو یا نہ ہو پاکستان کا آئین ضرور تبدیل ہوگا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے اس طرف درست توجہ دلائی ہے کہ پاکستان میں منصوبے کے تحت قادیانیوں کے لیے ماحول بنایا جارہا ہے ۔ عمران خان کے دورہ امریکا سے قبل جو اقدامات کیے گئے وہ انتہائی تشویشناک ہیں ۔ ان اقدامات میں قادیانیوں کو مزید نوازنا بھی شامل ہے ۔ عمران خان کو علم ہونا چاہیے کہ وہ پاکستان کے سربراہ کے طور پر امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کرنے جارہے ہیں ۔ اگر اس ملاقات کے نتائج ملک کے حق میں منفی ہونے کے اندیشے ہیں تو اس سے بہتر تھا کہ یہ ملاقات کی ہی نہ جاتی۔ قادیانیوں کو پاکستان سے ایک ہی شکایت ہے کہ انہیں پاکستان میں اپنے آپ کو مسلمان کہنے کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی انہیں اپنی عبادت گاہوں کو مساجد سے مشابہ بنانے کی اجازت ہے ۔ پاکستان کو یہ بات واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میںتمام اقلیتوں کو تحفظ حاصل ہے ۔ قادیانیوں کے خلاف بھی پاکستان میں کوئی پرتشدد تحریک نہیں ہے ۔ قادیانیوں کو پاکستان میں جو بھی مسائل ہیں وہ ان کے اپنے پیدا کردہ ہیں ۔ قادیانی اسلام کے انتہائی بنیادی عقیدے کے خلاف ہیں اس لیے وہ مسلمان نہیں رہے ۔ ان سے اہل پاکستان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ یا تو وہ اسلام کی روح کے مطابق پورے کے پورے دین میں داخل ہوجائیں یا پھر اپنے آپ کو مسلمان نہ کہیں ۔ اس میں ایسی کیا غلط بات ہے ۔۔