قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ

424

ان کے لیے ہمیشہ رہنے والی جنتیں ہیں جن کا رحمان نے اپنے بندوں سے در پردہ وعدہ کر رکھا ہے اور یقیناً یہ وعدہ پْورا ہو کر رہنا ہے۔ وہاں وہ کوئی بے ہودہ بات نہ سْنیں گے، جو کچھ بھی سْنیں گے ٹھیک ہی سنیں گے اور ان کا رزق انہیں پیہم صبح و شام ملتا رہے گا۔ یہ ہے وہ جنت جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے اْس کو بنائیں گے جو پرہیزگار رہا ہے۔ اے محمدؐ، ہم تمہارے رب کے حکم کے بغیر نہیں اْترا کرتے جو کچھ ہمارے آگے ہے اور جو کچھ پیچھے ہے اور جو کچھ اس کے درمیان ہے ہر چیز کا مالک وہی ہے اور تمہارا رب بھولنے والا نہیں ہے۔ وہ رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور اْن ساری چیزوں کا جو آسمان و زمین کے درمیان ہیں پس تم اْس کے بندگی کرو اور اْسی کی بندگی پر ثابت قدم رہو کیا ہے کوئی ہستی تمہارے علم میں اس کی ہم پایہ؟۔ (سورۃ مریم:61تا 65)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میری یہ باتیں کون لے گا اور عمل کرے گااور عمل کرنے والوں کو بتائے گا۔ میں نے عرض کیا! اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں اس کے لیے تیار ہوں بتائیں آپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: 1۔اللہ کی نافرمانی سے بچو تو سب سے بڑے عابد بن جائو گے۔ 2۔ جتنی روزی اللہ نے تمہارے لیے مقرر فرما دی ہے اس پر راضی اور مطمئن رہو تو تم سب سے زیادہ غنی آدمی بن جائو گے۔ 3۔ اپنے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو تو مومن بن جائو گے۔ 4۔ تم جو کچھ اپنے لیے پسند کرو وہی دوسرے کے لیے بھی پسند کرو تم مسلم ہو گے۔ 5۔ زیادہ نہ ہنسو اس لیے کہ زیادہ ہنسنے سے آدمی کا دل مردہ ہو جاتا ہے۔ (مشکوٰۃ)